آرمی چیف نے کشمیر بارے پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ظفر آباد سے جاری ایک بیان میں چوہدری انوارالحق کا کہنا تھا کہ جنرل سید عاصم منیر نے کشمیر کے بارے میں پاکستان کے عزم کو دوہرایا ہے کہ ہم بھارتی فوج کے خلاف کشمیری عوام کی تحریک آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے کشمیر کے بارے میں پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے مظفر آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جنرل سید عاصم منیر نے کشمیر کے بارے میں پاکستان کے عزم کو دوہرایا ہے کہ ہم بھارتی فوج کے خلاف کشمیری عوام کی تحریک آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے سربراہ نے اس سے قبل آزاد کشمیر کے دورے کے دوران بھی اعلان کیا تھا کہ کشمیر پر بھارت سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور مزید لڑنے کیلئے بھی تیار ہیں، جس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر پاکستان کی مسلح افواج کشمیریوں کی حفاظت کیلئے موجود ہے اور دشمن ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کر سکتا۔ چ
وہدری انوار الحق نے کہا کہ کشمیریوں نے 19جولائی 1947ء کو پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی تھی، جس پر وہ آج بھی قائم ہیں اور ہماری آنے والی نسلیں بھی اس پر قائم رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے درست طور پر کہا ہے کہ 14 لاکھ بھارتی فوج کی جرات نہیں کہ وہ پاک فوج کے ہوتے ہوئے ملک خداداد پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج قوم کی حمایت سے خطے میں بھارت کی بالادستی کا خواب کو چکنا چور کر دی گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پاکستان کے کشمیر کے ہیں اور فوج کے
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
مظفرآباد:پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔
دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔