ٹک ٹاک بناتے ہوئے ٹرین کی زد میں آکر 2 طالبات جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
حیدر آباد:
سوشل میڈیا کے جنون نے ایک بار پھر 2 قیمتی جانیں لے لیں۔ حیدر آباد میں ٹک ٹاک بناتے ہوے ٹرین کی زد میں آکر 2 طالبات جاں بحق ہو گئیں۔
پولیس کے مطابق حیدر آباد کے علاقے آٹوبھان روڈ پر واقع بابن شاہ ریلوے ٹریک پر افسوس ناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب دونوں طالبات، جو ایک نجی انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم تھیں، ریلوے ٹریک پر چڑھ کر ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہی تھیں۔
جاں بحق ہونے والی طالبات کی شناخت 22 سالہ سونی دختر کشن لعل اور 25 سالہ رشنا دختر محمد قاسم کے نام سے ہوئی ہے۔ دونوں طالبات کا تعلق گاؤں وانکی وسی سے بتایا گیا ہے۔
حادثے کے فوراً بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاشیں تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کیں۔
پولیس کی جانب سے مزید تفتیش جاری ہے جب کہ شہری حلقوں نے سوشل میڈیا کے محفوظ اور ذمے دارانہ استعمال پر زور دیا ہے تاکہ اس قسم کے افسوسناک واقعات سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
معاشرے میں خواتین کے حقوق کے اقدامات کیے جائیں، حیدر علی ابڑو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)معاشرے میں خواتین کے حقوق کے لیے بہتر اقدامات کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار کنسلٹنٹ صوبائی محتسب سندھ کشمور ریٹائرڈ سیشن جج حیدر علی ابڑو نے ڈیوٹی کے دوران خواتین کو ہراساں کرنے کے لیے کی گئی میٹنگ کے دوران کیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین صوبائی محتسب سندھ جسٹس (ر) شاہنواز طارق کی ہدایات پر آج MCH سنٹر میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سید اعجاز علی شاہ کے زیر انتظام ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، محکمہ سماجی بہبود میں کام کرنے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروٹیکشن وومن ایٹ ورک پلیس کے بارے میں آگاہ کیا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کنسلٹنٹ صوبائی محتسب سندھ کشمور نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے بارے میں عام لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ہے۔ تا کہ خواتین کے حقوق کو عام لوگوں میں پہنچایا جا سکے۔ خواتین کے تحفظ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے سخت قوانین ہیں جن میں خواتین معاشرے میں بغیر کسی خوف کے رہ سکتی ہیں۔ صوبائی محتسب کی ہدایات پر، ضلع کشمور میں ایک تحفظ کا دفتر قائم کیا ہے، جہاں لڑکیاں اپنی ملازمت کے دوران ہراساں کرنے کی درخواست جمع کر سکتی ہیں، جس کا فیصلہ ایک ماہ کے اندر کیا جائے گا اور درخواست گزار خواتین کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ ضلع کشمور میں خواتین کے حقوق کے بارے میں جلد ہی سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔