نیپرا کے ممبر بلوچستان نے استعفیٰ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے بلوچستان کے ممبر نیاز رانا نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ممبر نیپرا بلوچستان مطہر نیاز رانا نے اپنے عہدے استعفیٰ دیا۔ ذرائع کے مطابق مطہر نیاز رانا نے گزشتہ ہفتے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا، جس میں انہوں نے ذاتی وجوہات کو بنیاد بنایا ہے۔
ذرائع کے مطابق مطہر نیاز رانا نے استعفیٰ سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو بھجوایا تھا۔
نیپرا ذرائع نے بتایا کہ ممبر بلوچستان کے استعفیٰ سے نیپرا کے کورم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اتھارٹی کا کورم پورا ہے اور پوری طرح فنکشنل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مطہر نیاز رانا کچھ عرصہ سے آفس نہیں آ رہے تھے، اُن کے پاس ممبر ٹیرف کا چارج بھی تھا، تاحال کسی کو چارج نہیں دیا گیا، جب تک استعفی منظور نہیں ہوتا کسی کو چارج نہی دیا جا سکتا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مطہر نیاز رانا نیاز رانا نے
پڑھیں:
بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل
اسلام آباد:دفاعی تجزیہ کار (ر)میجر جنرل زاہد محمود کا کہنا ہے کہ بہت افسوس ناک سچویشن ہے اور یہ نہ صرف پاکستان کے لیے، ہندوستان کے لیے یہ پورے خطے کے لیے بہت خطرناک سچویشن ہے، یہ کسی بھی لحاظ سے قابل قبول نہیں، ریجن ہمارا جب ڈی سٹیبلائز ہو گا تو پورے ورلڈ کی چیزیں ڈی سٹیبلائز ہوں گی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ کوئی عام ریجن نہیں ہے یہ ہمیں پتہ ہونا چاہیے، دو نیوکلیئرکنٹریز ہیں انڈیا، پاکستان، پھر چین یہاں پر ہے، روس یہاں پر ہے تو یہ پورے ریجن کو امپیکٹ کرے گا، انڈیا جو ہے اس وقت اس کو اب بلیم میں اس طرح کرنا چاہوں گاکہ اس نے ایک ہاتھی کاروپ اپنایا ہے یہ تو ایک انسیڈنٹ ہوا ہے، جو ان کا بیسیکلی ایک فیلیئر ہے۔
رہنما تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی نے کہاکہ ہمارے پولیٹیکل اختلافات تو ہو سکتے ہیں لیکن پاکستان پہ کوئی کمپرومائز نہیں ہے، جہاں تک آپ ٹیررازم کی بات کرتے ہیں تو ہم نے ہمیشہ ہماری گورنمنٹ کے دوران ٹیررازم کا ایک بھی واقعہ نہیں ہوا اور جہاں بھی ہو ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں جہاں بھی دہشت گردی ہو لیکن حکومت وقت کا کام ہوتا ہے فارن پالیسی بنانا اور فارن پالیسی جو گورنمنٹ بیٹھی ہے کی فارن پالیسی کا کیا جواب ہے اس کا جواب راناصاحب دیں گے، ریاست کو بچانا ہم پر بھی اتنا ہی فرض ہے جتنا ان پر ہے ہم اس سے زیادہ آگے جائیں گے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل نے کہا کہ سب سے پہلے تو ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں پاکستان کے فارن آفس نے افسوس کا اظہار کیا ہے جو معاملات ہوئے انڈیا کے اندر، وہاں انڈیا کی طرف سے جو ری ایکشن آیا ہے وہ بے جااور غیر ضروری ہے، اگر انڈیا کی تاریخ نکال کر دیکھ لیں تو ہمیشہ انڈیا نے ایسے ہی کیا ہے، پلوامہ پہ پاکستان پہ انگلیاں اٹھائی گئیں لیکن کوئی شواہد نہیں دیے گئے تو ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ ہم جہاں یہ بے بنیاد الزامات جو انڈیا پاکستان پر لگا رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ اگر انڈیا کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ سامنے لیکر آئے۔