Express News:
2025-11-03@10:02:37 GMT

ایسوسی ایٹ ڈگری؛ ششماہی امتحانی نظام مؤخر ہونے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

کراچی:

کراچی کے سرکاری کالجوں میں جاری ایسوسی ایٹ ڈگری ( اے ڈی پروگرام) کے سال میں دو بار(ششماہی) امتحانات لینے یا سال میں دو امتحانی نظام ایک سال کے لیے مؤخر کیا جا رہا ہے، جس کے لیے محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کی سفارش پر جامعہ کراچی نے اپنی اکیڈمک کونسل کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی فقیر محمد لاکھو کی جانب سے جامعہ کراچی کو لکھے گئے خط اس نظام کو ایک سال کے لیے مؤخر کرنے کی سفارش کی گئی ہے، خط میں انہوں نے ایسوسی ایٹ ڈگری( اے ڈی سی، اے ڈی ایس اور اے ڈی اے) کے حوالے سے کہا ہے کہ ابھی اس سلسلے میں کافی کام ہونا باقی ہے اور اس سے متعلق بعض امور پر سرکاری کالجوں کو مشکلات ہیں لہٰذا طلبہ اور اداروں کے بہتر مفاد میں اس نئے امتحانی نظام کو ایک سال کے لیے مؤخر کردیا جائے۔

یاد رہے کہ جامعہ کراچی نے ہائر ایجوکیشن (ایچ ای سی) کی گائیڈ لائن پر اس نئے امتحانی نظام کی منظوری دی تھی جسے سیکریٹری الحاق کمیٹی پروفیسر انیلا امبر ملک کی جانب سے تیار کیا گیا تھا۔

اس نئے نظام کو سمسٹر سسٹم سے کچھ مختلف رکھا گیا ہے اور سال میں دو بار ہر مضمون کے 100/100 مارکس کے امتحانات جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات ہی کو لینے ہیں جبکہ سمسٹر سسٹم کے تحت سال میں دو بار منعقد ہونے والے امتحانات کو 40 فیصد متعلقہ سرکاری یا نجی کالجوں جبکہ 60 فیصد مارکس کا امتحان جامعہ کراچی کی جانب سے ہوتا ہے۔

ایسوسی ایٹ ڈگری کے لیے ایچ ای سی کی شرط تھی کہ اس میں سمسٹر سسٹم متعارف کرایا جائے تاہم پرائیویٹ امیدوار کے سبب سمسٹر سسٹم کا اطلاق ناممکن تھا۔

واضح رہے کہ جب سے ایچ ای سی کی جانب سے دو سالہ گریجویشن کے بجائے چار سالہ گریجویشن شروع کرنے اور دو سالہ ڈگری کو ایسوسی ایٹ کیا گیا ہے جامعہ کراچی کے تحت کالجوں میں اس پروگرام کی انرولمنٹ انتہا درجے تک گر گئی ہے اور جامعہ کراچی جو اس مد میں 800 ملین روپے سالانہ تک آمدن لیتی تھی اب یہ صرف 200 ملین روپے سالانہ رہ گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جامعہ کراچی سال میں دو کی جانب سے کے لیے

پڑھیں:

کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے جرمانہ نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر

معروف اداکار نبیل ظفر کا کہنا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر جرمانہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ انعام ہونا چاہیے، یہ عوام کا مطالبہ ہے۔

سوشل میڈیا پر ای چالان سسٹم پر تبصرہ کرتے ہوئے نبیل ظفر نے کہا کہ کراچی جیسے شہر میں اگر کوئی ٹریفک، گڑھوں اور سڑکوں کی حالت کے باوجود اپنی گاڑی کو بحفاظت منزل تک پہنچانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اسے جرمانہ نہیں بلکہ انعام دیا جانا چاہیے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کو روزانہ ٹریفک جام، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور لاپرواہ ڈرائیورز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے باوجود وہ صبر اور حوصلے کے ساتھ اپنی گاڑیاں چلاتے ہیں جو کہ واقعی قابل تعریف ہے۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے شہر قائد کی مختلف شاہراہوں پر ای چالان سسٹم کا نفاذ کیا ہے جس کے باعث ہزاروں شہریوں کے گھر چالان پہنچ چکے ہیں۔ عوام سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے یہ سسٹم بند کرنے اور پہلے خستہ حال سڑکوں کو بہتر کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ای چالان سسٹم پر نبیل ظفر کا تبصرہ: “چالان نہیں، عوام کو انعام ملنا چاہیے”
  • بنیادی  انفرا اسٹرکچر کے بغیر ای چالان سسٹم کا نفاذ: کراچی کی سڑکوں پر سوالیہ نشان
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے جرمانہ نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
  • کراچی میں 4سال قبل چوری شدہ موٹرسائیکل کا چالان مالک کو بھیج دیا گیا
  • ملک کے 8 ہوائی اڈوں پر جدید انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال