پی ٹی آئی کی عوام کے اندر سپورٹ بڑھی، کم نہیں ہوئی، اطہر کاظمی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ اب علی امین گنڈاپور جو ہے تیرے کوچے سے ہم نکلے بڑے بے آبرو ہو کر تو کے پی سے تو ان سے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں، ان سے کہا گیا ہے کہ آپ کے پاس ایک بہت بڑا عہدہ ہے آپ وزارت اعلیٰ چلائیں، یہی بات ان کے لیڈر جیل سے کہی ہے اور یہی بات پارٹی کے تمام چھوٹے بڑے لوگوں کا ان سے تقاضا ہے.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کرائسس یہ ہے کہ وہ بالکل کلیو لیس ہے.
تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ پارٹی کے ساتھ نہیں، پنجابیوں کے ساتھ اور پنجاب کے صوبے میں پنجاب کے ساتھ کیا ہوا ہے یہ بڑا سوال ہے،باقی دیکھیں آپ جو سیاست کرتے ہیں وہ آئین اور قانون کے مطابق ہوتی ہے آپ کی سیاست، جب آپ آئینی حقوق ہی ان کو دینے کو تیار نہیں ہیں، تحریک انصاف کی سیاست میں بہت سارے مسائل ہیں، لیکن یہاں پہ ان کی عوامی سپورٹ کوئی ایشو نہیں ہے، آپ ان کی سیاست پر تنقید کر سکتے ہیں لیکن عوام کے اندر ان کی جو سپورٹ ہے اس میں اضافہ ہی ہواکمی نہیں آئی ہے.
دفاعی تجزیہ کار ریٹائرڈ میجر جنرل زاہد محمود نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک بڑے عجیب سے حالات سے گزر رہا ہے، ان فورچیونیٹلی پاسٹ میں جو پالیٹکس دیکھتے آئے چیزیں دیکھتے آئے اس وقت اتنے کلیکٹیو فیکٹرز اس کے اوپر امپلیمینٹیشن ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھی، ابھی خاص طور پر جو سوشل میڈیا ہے اس کی وجہ سے چیزوں میں بہت بگاڑ پیدا ہوا ہے، ٹو بھی ویری آنسٹ، پولیٹیکل پراسیسز کے بیچ میں بھی بگاڑ آیا اور ان کی ہنڈلنگ میں بھی بگاڑ آیا، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ 9 مئی از ان ایکسپٹیبل،9 مئی ایک بہت ہی بھیانک ڈے ہے جی اور 9 مئی نے بہت ڈیمج بھی کیا ہے، آئی تھنک کہ اس کو انڈر اسٹینڈ کرنا چاہیے تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ اور ایلون مسک آمنے سامنے: سیاست، معیشت اور خلائی پروگرام پر لرزہ طاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکنالوجی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان حالیہ تنازع نے امریکا کی سیاست، معیشت اور خلائی میدان میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ یہ محض دو طاقتور شخصیات کی آپسی لڑائی نہیں بلکہ ایسا تصادم ہے جس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق تنازع کا آغاز 3 جون کو اس وقت ہوا جب ایلون مسک، جو اس وقت ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہ ہیں، نے ٹرمپ کے مجوزہ “بگ بیوٹیفل بل” کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، اس بل میں ٹیکس کٹوتیاں، امیگریشن اصلاحات، اور سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی شامل تھی ، کانگریشنل بجٹ آفس کے مطابق یہ بل آئندہ 10 برسوں میں 2.4 ٹریلین ڈالر کے خسارے اور 10.9 ملین افراد کو صحت کی سہولت سے محروم کر سکتا ہے۔
ایلون مسک کی تنقید کے بعد صدر ٹرمپ نے 5 جون کو مسک کو کہاکہ “ایک شخص جو اپنا دماغ کھو چکا ، ٹرمپ نے دھمکی دی کہ وہ اسپیس ایکس کو دیے گئے 38 ارب ڈالر کے سرکاری معاہدے منسوخ کر سکتے ہیں، اسپیس ایکس ناسا کے خلائی مشنز کے لیے ڈریگن کپسول فراہم کرتی ہے اور امریکی خلائی پروگرام کا بنیادی ستون تصور کی جاتی ہے۔
مسک نے بھی بھرپور ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ پر جیفری ایپسٹین سے متعلق خفیہ فائلز چھپانے کا الزام عائد کیا اور صدر کے مواخذے کا مطالبہ کر دیا، اس کے بعد مسک نے 1992 کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ٹرمپ ایپسٹین کے ساتھ ایک پارٹی میں موجود نظر آ رہے تھے۔
خیال رہےکہ 5 جون کو ٹیسلا کے حصص میں 14.2 فیصد کی زبردست کمی واقع ہوئی، جس سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 152 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ ایلون مسک کی ذاتی دولت میں بھی 33 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ البتہ اگلے دن جب سرمایہ کاروں نے کشیدگی میں کمی کی امید کی تو حصص دوبارہ 6 فیصد بڑھ گئے۔
ٹرمپ کی جانب سے اسپیس ایکس معاہدوں کی منسوخی کی دھمکی نے ناسا کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا۔ ایک موقع پر مسک نے ردعمل میں ڈریگن کپسول کو عارضی طور پر غیر فعال کرنے کی دھمکی دی، تاہم بعد میں وہ اس سے پیچھے ہٹ گئے۔
یہ تنازع ایک ڈیجیٹل جنگ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور ٹروتھ سوشل پر دونوں فریقین کے حامیوں نے میمز، بیانات اور الزامات کی بارش کر دی ہے۔ مسک کی بیٹی ویوین جینا ولسن نے اسے ایک “ڈرامہ” قرار دیا، جب کہ ایشلی سینٹ کلیئر — جو مسک کے ایک بچے کی ماں ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں — نے ٹرمپ کو “بریک اپ ایڈوائس” دینے کی پیشکش کی۔
صدر ٹرمپ نے بھی طنز کے طور پر مارچ 2025 میں خریدی گئی اپنی سرخ ٹیسلا ماڈل ایس فروخت یا عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔