اسلام آباد:

وزیر خارجہ اسحق ڈار کل کابل کا دورہ کریں گے، اس دورے کو پاک افغان روابط میں ایک پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ذرائع نے اسحق ڈار کے دورہ کابل کی تصدیق کرتے ہوئے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ وہ 19  اپریل ( ہفتہ )کو کابل پہنچیں گے، جو تین سال بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ کابل ہے۔

قبل ازیں اکتوبر 2021 میں کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ نے افغانستان کا دورہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں اسلحہ چھوڑنا سنگین فوجی کوتاہی تھی، پاکستان کے خلاف استعمال بند ہو، امریکی عہدیدار

وزیر خارجہ کا یہ دورہ چند سال سے جاری دوطرفہ کشیدگی کے خاتمے کا عکاس ہے جو پاکستان کی سکیورٹی خدشات دور کرنے سے کابل کے گریز کی وجہ سے پیدا ہوئی۔

ذرائع نے کہا کہ نمائندہ خصوصی محمد صادق خان کے کابل میں جائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد طالبان حکومت نے پہلی بار کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق پاکستانی خدشات کے تدارک پر سنجیدگی دکھائی ہے،اس پیش رفت کے تناظر میں وزیر خارجہ کو کابل بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر: حقوق تحریک کی آڑ میں دہشتگردی کا نیٹ ورک بےنقاب،بھارت اورافغانستان ملوث ہیں،وزیر داخلہ

نمائندہ خصوصی محمد صادق نے دوطرفہ روابط میں مثبت پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ طویل وقفے کے بعد کابل کیساتھ اعلیٰ سطحی روابط کی بحالی خوش آئند ہے، پاکستان کابل سے مشاورت کیساتھ سہ فریقی اور کثیر فریقی میکانزم فعال بنانے پر کام کرے گا ، جس میں قریبی ہمسائے پلس روس فارمیٹ، پاک چین سہ فریقی، پاکستان ازبکستان سہ فریقی اور پاک ایران سہ فریقی میکانزم شامل ہیں۔

اس حوالے سے انہوں نے چین کے نمائندہ خصوصی برائے کابل یوی ثیاؤیونگ سے آن لائن ملاقات میں افغانستان کیساتھ سی فریقی عمل کی بحالی پر غور کیا۔

یہ تجویزجلد کابل حکومت کیساتھ زیر بحث آئے گی۔مزید برآں وزیر خارجہ ڈار 22 اپریل کو ڈھاکہ کا بھی دورہ کریں گے جو بڑھتے دوطرفہ روابط کے حوالے ایک اہم پیش رفت اور 2012 کے بعد کسی بھی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ بنگلہ دیش ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان فی الفور دہشت گرد تنظیموں کو لگام ڈالے، اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے، وزیراعظم

بعد ازاں روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے اسحاق ڈار سے ملاقات کی ۔ملاقات میں مختلف شعبوں میں طویل المدتی، کثیر جہتی شراکت داری کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

بعد ازاں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد میں آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمامنٹ سینٹر نے روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے ساتھ ایک وسیع گول میز مباحثے کی میزبانی کی۔

آئی ایس ایس آئی میں ہونے والے اجلاس کا مقصد ہتھیاروں کے کنٹرول، علاقائی استحکام اور کثیر جہتی تعاون سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

آئی ایس ایس آئی کے شرکاء میں سفیر سہیل محمود ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی، سفیر خالد محمود چیئرمین بی او جی اور آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمامنٹ سینٹر اور سی ایس پی ٹیموں کے ممبران نے شرکت کی۔

بعد ازاں تیسری اقوام متحدہ امن مشن 2 روزہ وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی امن واستحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ بعد ازاں افغانستان کے قائم مقام وزیرتجارت و صنعت حاجی نورالدین عزیزی نے اسحاق ڈارسے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیش رفت کے بعد

پڑھیں:

متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ

 

کمیٹی اسحاق ڈار کی سربراہی میں تشکیل دی جائے گی، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ اورآبی وزرعی ماہرین کو شامل کیے جانے کا امکان، وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی

شہباز شریف جلد صدر مملکت اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات بھی کریں گے،حکومتی کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی (ذرائع)

وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے ۔کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے ۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے ۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے ۔مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے ۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے ۔مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مزید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار سے ازبک وزیرِ خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ریل لائن منصوبے پر گفتگو
  • افغان طالبان کو اب ماسکو میں اپنے سفیر کی تعیناتی کی اجازت
  • پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • پہلگام حملہ :بھارتی وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے
  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن
  • دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے دورہ کابل کے بعد اہم پیشرفت، فیڈرل کنٹرول روم قائم
  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ