“امریکی حملہ: یمن کی آئل پورٹ تباہ، آمدنی کے ذرائع مفلوج کرنے کا دعویٰ”
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
“امریکی حملہ: یمن کی آئل پورٹ تباہ، آمدنی کے ذرائع مفلوج کرنے کا دعویٰ” WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز
امریکی افواج نے یمن کے مغربی ساحل پر واقع ایک اہم تیل کی تنصیب پر فضائی حملہ کیا، جو کہ حوثی باغیوں کے خلاف جاری فوجی مہم میں کئی ہفتوں بعد پہلی بار سرکاری طور پر تسلیم شدہ کارروائی ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آج امریکی افواج نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کے ایندھن کے اس اہم ذریعہ کو ختم کرنے کے لیے کارروائی کی تاکہ انہیں غیر قانونی آمدنی سے محروم کیا جا سکے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حوثی وزارت صحت کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ امریکی طیاروں کے حملے سے تیل کی بندرگاہ پر کام کرنے والے 38 ملازمین جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 102 سے زائد زخمی ہیں۔
یہ حملہ راس عیسیٰ (Ras Isa) آئل پورٹ پر کیا گیا، جو یمن کے مغربی ساحل پر واقع تین اہم بندرگاہوں میں سے ایک ہے، جہاں سے ملک کی زیادہ تر درآمدات اور انسانی امداد پہنچتی ہے۔ امریکی فوج کا مؤقف ہے کہ حوثی اس تنصیب کو ایندھن کے ذخیرے اور مالی بدعنوانی کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
امریکی حکام کے مطابق اس حملے کا مقصد حوثیوں کی معیشت کو نقصان پہنچانا اور ان کے مالی وسائل کو محدود کرنا تھا۔
واضح رہے کہ مارچ کے وسط سے امریکی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف ایک مسلسل فضائی مہم کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد انہیں بحیرہ احمر (Red Sea) میں بین الاقوامی تجارتی جہازوں پر حملوں سے باز رکھنا ہے۔ یہ سمندری راستہ عالمی تجارت کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔
پینٹاگون نے مہم کے آغاز کے وقت ایک بریفنگ میں مہم کی نوعیت بیان کی تھی، تاہم اس کے بعد سے نہ تو حملوں کی تعداد، نہ اہداف اور نہ ہی مہم کی پیش رفت سے متعلق کوئی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں حوثیوں کی قیادت اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے، لیکن وہ اس حوالے سے مخصوص اعداد و شمار ظاہر کرنے سے گریزاں ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کیریبین میں مبینہ منشیات سے بھری کشتی پر امریکا کا حملہ، 3 افراد ہلاک
امریکی وزارتِ دفاع کے عہدیدار پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر آج کیریبین سمندر میں ایک اور کشندہ کارروائی کی گئی، جس میں منشیات اسمگلنگ میں ملوث ایک بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا اور جہاز پر موجود کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے۔
ہیگستھ نے اپنے پیغام میں کہا کہ حملہ محکمہ جنگ کے ذریعے انجام دیا گیا اور ہدف ایک ایسی کشتی تھی جو امریکی انٹیلی جنس کے مطابق غیرقانونی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھی، معروف نارکو-ٹریفکنگ روٹ پر سفر کر رہی تھی اور منشیات بھی لے جا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کا طیارہ بردار بحری بیڑا کیریبین روانہ، منشیات بردار کشتیوں کیخلاف کارروائیاں تیز
اُن کے بقول یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ ہیگستھ نےدعویٰ کیا کہ ہمارے انٹیلی جنس کے علم میں تھا کہ وہ غیرقانونی منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہے۔ حملے میں 3 ‘منشیات فروش دہشت گرد’ جہاز پر موجود تھے، جن کی موت ہوگئی۔ اس حملے میں کسی امریکی اہلکار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ‘منشیات فروش دہشت گرد’ امریکی ساحلوں تک منشیات پہنچا کر امریکی عوام کو زہر دینے کی کوشش کر رہے ہیں، اور انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا نے منشیات فروشوں کی معاونت کا الزام لگا کر کولمبیا کے صدر اور اہل خانہ پر پابندی لگا دی
ہیگستھ نے اعلان کیا کہ محکمہ ایسے عناصر کے ساتھ بالکل ویسا ہی سلوک کرے گا جیسا کہ القاعدہ کے ساتھ کیا گیا یعنی ان کا پتا لگانا، نقشہ بنانا، ان کا تعاقب اور قتل کرنا جاری رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حملہ کشتی کیریبین منشیات