ملک بھر کے بجلی صارفین کیلئے ایک مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں چار سرکاری پاور پلانٹس نے بجلی کے نرخوں میں کمی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور اب ان پاور پلانٹس کی جانب سے بجلی کی فراہمی ٹیک اینڈ پے کی بنیاد پر کی جائے گی جس سے نہ صرف صارفین کو ریلیف ملے گا بلکہ قومی خزانے پر بھی بوجھ کم ہوگا ذرائع کے مطابق اس پیش رفت کے بعد سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کو باضابطہ طور پر درخواست ارسال کر دی ہے تاکہ ان پاور پلانٹس کے ٹیرف میں کمی کی منظوری حاصل کی جا سکے اور اس سلسلے میں نیپرا 24 اپریل کو باقاعدہ سماعت کرے گی جس میں تمام فریقین کو موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا ان چار پاور پلانٹس میں نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی بلوکی شامل ہے جس کے بجلی ٹیرف میں کمی کی تجویز دی گئی ہے اسی طرح نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی حویلی بہادر شاہ کا ٹیرف بھی کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سینٹرل پاور جنریشن کمپنی اور ناردرن پاور جنریشن نندی پور کے ٹیرف میں بھی کمی کی درخواست کی گئی ہے اس ممکنہ کمی سے توقع کی جا رہی ہے کہ بجلی کی لاگت میں واضح کمی آئے گی اور صارفین کو براہ راست فائدہ ہوگا حکومت کی جانب سے یہ قدم توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاور پلانٹس
پڑھیں:
وزیر خزانہ نے کسانوں کو بڑی خوشخبری سنادی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل گورننس کے حوالے سے پاکستان کی خدمات کو بین الاقوامی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے، ایکسپورٹس کو بڑھانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، 95 ہزار سے زائد ایس ایم ایز کو مالی امداد فراہم کی گئی، 2028 تک ایس ایم ای فنانسنگ کو 1100 ارب تک پہنچانے کا عزم ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنا اہم ترجیح ہے، 99 لاکھ مستحق خاندانوں کو امداد فراہم کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سماجی اور اقتصادی ترقی کی سکیموں کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ دو سالوں میں ترسیلات زر کے حجم میں اضافہ ہوا ہے، خصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے ذریعے ہر سال سول ایوارڈز دیئے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ چھوٹے کسان کو قرض فراہم کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت کے ایک لاکھ کے قرضے فراہم کریں گے۔ کپاس کی فصل کی بحالی کے لئے مربوط کوششیں کی گئی ہیں۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ نیشنل سیڈ پالیسی منظور کے آخری مراحل میں ہے۔ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
مزیدپڑھیں:بجٹ 26-2025 پیش، سولرپینلز کی درآمدات پر 18فیصد ٹیکس کی تجویز، دفاع کیلئے2 ہزار 550 ارب روپے مختص