سوئی نادرن گیس کمپنی نے 735 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کیلیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) میں درخواست دے دی۔

چیئرمین اوگرا سوئی ناردن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس میں گیس کی قیمت میں اضافے کی عوامی سماعت ہوئی۔ ہوٹل اورٹیکسٹائل سمیت دیگر صارفین نے اضافے کی مخالفت کر دی۔ ایل این جی ڈائی ورجن کے معاملے پر اوگرا ممبر فنانس اور چیف فنانس افسر سوئی ناردرن کے درمیان تکرارہوئی۔

ممبر فنانس اوگرا نے کہا کہ آپ تیاری کرکے نہیں آئے۔سوئی ناردن گیس حکام نے گھریلو کنکشن سے پابندی ہٹانے کی درخواست کر دی۔ سوئی نادرن کا موقف تھا کہ مہنگی ایل این جی لے کر سستی فروخت نہیں کرسکتے۔

حکام کے مطابق آر ایل این جی گھریلو کنکشن فوری طور پر کھولے جائیں۔ گیس کنکشن کی بندش سے ریونیو میں کمی ہورہی ہے۔ گیس کی قیمت میں اضافہ کی اجازت دی جائے تاکہ اخراجات اور توسیعی منصوبے پورے کیے جائیں۔

صارفین کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پہلے ہی پریشان ہیں۔ متعدد کمرشل صارفین اپنے سوئی گیس کنکشن منقطع کروا چکے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گیس کی

پڑھیں:

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 5 روپے تک اضافے کا امکان

عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے 30 جون کو ختم ہونے والے اگلے پندرہ دن تک پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب تقریباً ایک روپے اور 5 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق موجودہ ٹیکس کی شرحوں کی بنیاد پر باخبر ذرائع نے بتایا کہ 15 جون کو حتمی حساب سے پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں تقریباً ایک روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) میں 5 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

اس وقت ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 252.63 روپے ہے۔ پیٹرول زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی سواری میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا براہ راست اثر متوسط ​​اور نچلے متوسط ​​طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔

ڈیزل کی اس وقت ایکس ڈپو قیمت 254.64 روپے فی لیٹر ہے۔ ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر چلتا ہے۔ اس کی قیمت کو افراط زر میں کمی یا اضافے کی وجہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں، ٹرینوں، اور زرعی انجنوں، جیسے ٹرک، بس، ٹریکٹر، ٹیوب ویل اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے، اور خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کرتا ہے۔ ڈیزل کی قیمت کم ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹ کرایوں میں شاذ و نادر ہی کمی آتی ہے۔

حکومت اس وقت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 94 روپے فی لیٹر چارج کر رہی ہے۔ اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، حکومت اب بھی ڈیزل پر 77.01 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی اور پیٹرول اور ہائی آکٹین ​​مصنوعات پر 78.02 روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہے۔

حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کرتی ہے، چاہے وہ مقامی طور پر تیار کیے گئے ہوں یا درآمد کیے جائیں۔

مزید برآں، تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کے لیے مختص ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • واٹس ایپ میں اشتہارات کا آغاز، میٹا نے صارفین کے لیے بڑی تبدیلی کا اعلان کردیا
  • ایران اسرائیل کشیدگی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ
  • پاکستان کی معیشت سے بڑی خبر،فوجی فرٹیلائزر نے پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا، دستاویز سب نیوز پر
  • سینیٹر عرفان صدیقی نے تعلیمی بجٹ میں اضافے کا باضاطہ مطالبہ کر دیا
  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا ورکنگ پیپر تیار
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا ورکنگ پیپر تیار
  • پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 5 روپے تک اضافے کا امکان
  • اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں کمی کر دی