وزیراعظم کا آئی ٹی برآمدات میں اضافے کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات میں اضافے کا خیر مقدم کیا ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی شعبے کو سہولیات کی بروقت فراہمی سے برآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی شعبے کا روایتی مارکیٹوں کے ساتھ نئی مارکیٹوں میں خدمات برآمد کرنا خوش آئند ہے۔
شہبازشریف نے یہ بھی کہا کہ آئی ٹی برآمدات 2 اعشاریہ 828 بلین ڈالر کی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہیں، یہ اضافہ حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کی وجہ سے ممکن ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئی ٹی شعبےکی ترقی اور برآمدات میں اضافے کےلیے پیشہ ورانہ تربیت کے اقدامات کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: برا مدات میں کہ ا ئی ٹی
پڑھیں:
1 اعشاریہ 9 بلین کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ، اقتصادی سروے
پاکستان نے 1 اعشاریہ 9 بلین ڈالرز کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیا۔
اقتصادی سروے 2025ء میں کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی کارکردگی بتائی گئی ہے، جس کے مطابق پاکستان نے 1 اعشاریہ 9 بلین ڈالرز کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق برآمدات میں 6 اعشاریہ 8 فیصد اضافہ ہوا، جس میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حصہ 53 فیصد رہا جبکہ درآمدات کا حجم 48 اعشاریہ 6 ارب ڈالر رہا۔
سابق نگراں وزیر خزانہ گوہر اعجاز نے ملک میں اقتصادی استحکا اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ پیش کردیا۔
سروے رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر 31 فیصد بڑھ کر 31 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ زرمبادلہ ذخائر 27 مئی 2025ء تک 16 اعشاریہ 6 ارب ڈالر رہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق یوکرین اور مشرق وسطیٰ تنازعات کے سبب عالمی تجارت متاثر ہوئی، بھارت کے ساتھ جغرافیائی سیاسی تناؤ بڑھا، جس سے معاشی استحکام متاثر ہوا۔
سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اسٹریٹجک حکمت عملی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا، ڈالر کی اوسط شرح مبادلہ 278 اعشاریہ 75 روپے رہی۔
رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی قسط نے مارکیٹ کا اعتماد بڑھایا ہے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری معمولی کمی سے 1 اعشاریہ 8 ارب ڈالر رہی۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں کمی برینٹ کروڈ 64 ڈالر فی بیرل رہنے سے درآمدی بل کم ہوا ہے، خام تیل کی کم قیمتوں سے مہنگائی کم ہوئی ہے۔