غیرقانونی افغانوں کو ملازمت اور کرائے پر رہائش دینے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
سٹی 42 : وفاقی حکومت کی جانب سے غیرقانونی افغانوں کو کرائے پر رہائش، ملازمت دینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں دس لاکھ امریکی ہتھیار القاعدہ، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کی خبریں پاکستانی مؤقف کی تائید ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کو آج سے کرائے پر گھر، ملازمت دینے پر پابندی ہوگی۔
21 اپریل سے قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز
طلال چوہدری نے بتایا کہ سعودی عرب، خلیجی ملکوں، یورپ اور امریکا سے شکایتیں آئیں کہ پاکستان کی آئی ڈی اور جعلی پاسپورٹ استعمال کیے گئے ہیں، اسحاق ڈار کی سربراہی میں جلد وفد افغانستان جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔