وفاق کو پانی مسئلے پر عوامی جذبات سے نہیں کھیلنا چاہیے، پیپلزپارٹی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز (پی پی پی پی) کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاق کو پانی مسئلے پر عوامی جذبات سے نہیں کھیلنا چاہیے۔
اسلام آباد سے جاری بیان پی پی پی ترجمان نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے عوام کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو فوری دریائے سندھ پر 6 نہروں کی تجویز سے دستبردار ہونا چاہیے، وفاقی حکومت کو پانی کے مسئلے پر عوامی جذبات سے نہیں کھیلنا چاہیے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کی کبھی اجازت نہیں دے گی، لگتا ہے کہ جان بوجھ کر ملک پانی کے مسئلہ پر انتشار پھیلایا جا رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے حکومت کو واضح طور پر مشورہ دیا ہے کہ وہ اس یکطرفہ فیصلے سے پیچھے ہٹ جائے۔
پی پی پی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن اور حامی اس عوام دشمن تجویز کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کےساتھ سیزفائرتوہوئی ہےلیکن امن ابھی حاصل نہیں ہوا، پانی ہماری ناگزیرضرورت ہے، اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دارایٹمی ریاست ہے، سندھ طاس معاہدےکی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصورہوگا، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اورسفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت یکطرفہ طورپرسندھ طاس معاہدے کو معطل یاختم نہیں کرسکتا، پانی ہماری ناگزیرضرورت ہے، اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلاول بھٹو بھارت کےساتھ کشمیرسمیت تمام مسائل پرمذاکرات چاہتےہیں، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، بھارت مس انفارمیشن اورڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے، صدرٹرمپ کو سیز فائر کا کریڈٹ جاتا ہے، صدرڈونلڈٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے بغیر شواہد پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پرعائد کردیا، ہم نے پہلگام پرغیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بھارت کے پاس پانی روکنےکی صلاحیت ہی نہیں ہے، دونوں جوہری ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے کوئی میکنزم موجود نہیں۔