بارش، آندھی، ژالہ باری، موسمی صورتحال پر این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
این ڈی ایم اے کے (این ای او سی) نے پنجاب اور اسلا م آباد کے مختلف علاقوں میں آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران ممکنہ شدید موسمی صورتحال کے بارے میں ایڈوائزری وارننگ جاری کی، جس کے مطابق مغربی موسمی سلسلے کے باعث متعدد علاقوں میں شدید موسمی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ این ڈی ایم اے کے این ای او سی کی جانب سے پنجاب، اسلام آباد اور شمالی علاقہ جات میں ممکنہ موسم کی صورتحال پر ایڈوائزری جاری کر دی گئی۔ این ڈی ایم اے کے (این ای او سی) نے پنجاب اور اسلا م آباد کے مختلف علاقوں میں آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران ممکنہ شدید موسمی صورتحال کے بارے میں ایڈوائزری وارننگ جاری کی، جس کے مطابق مغربی موسمی سلسلے کے باعث متعدد علاقوں میں شدید موسمی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش، آندھی اور متعدد مقامات پر ژالہ باری کا امکان ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی کے ساتھ ساتھ بالائی پنجاب میں اٹک، چکوال، گجرات اور جہلم کے اضلاع متاثر ہونے کے امکانات ہیں۔این ڈی ایم اے کے مطابق وسطی پنجاب کے علاقوں بشمول فیصل آباد، حافظ آباد، جھنگ، خوشاب، میانوالی، لاہور، نارووال، ساہیوال، سرگودھا اور شیخوپورہ میں بھی اس موسمی صورتحال کے زیر اثر شدید بارش کا امکان ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق موسلادھار بارش اور طوفانی ہوائیں کمزور درختوں کے گرنے کا باعث اور بجلی کی بندش سبب بن سکتی ہے، آندھی اور ژالہ باری کے باعث کمزور عمارتوں، چھتوں، گاڑیوں اور بجلی کے کمبوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔ این ای او سی کے مطابق ژالہ باری سے کھڑی فصلوں کو بھی نقصان کا شدید خطرہ ہے، شمالی علاقہ جات بالخصوص دیر، سوات، کوہستان، چترال، مانسہرہ، خرم، خیبر، مہمند، باجوڑ اور وادی نیلم کے ندی نالوں میں 18 سے 20 اپریل کے دوران ممکنہ سیلابی صورتحال کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شدید موسمی صورتحال ڈی ایم اے کے کا امکان ہے علاقوں میں ژالہ باری کے مطابق
پڑھیں:
متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں احتجاج کے باعث 800 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کے باعث اندرون سندھ اور پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کینال منصوبے کیخلاف دھرنوں اور راستوں کی بندش سے سندھ اور پنجاب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے متنازع کینال منصوبے کے خلاف سندھ میں دھرنوں اور راستوں کی بندش کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں احتجاج کے باعث 800 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کے باعث اندرون سندھ اور پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے۔ او سی اے سی کی جانب سے چیف سیکرٹری سندھ کو خط کے ذریعے کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے اور حکام فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیں۔