رواں سال 2025 میں پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت سعودی عرب حج پر جانے والے پاکستانی عازمین کی تعداد میں غیرمعمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ جس کے تحت صرف 23 ہزار 620 افراد ہی فریضہ حج ادا کر سکیں گے جبکہ تقریباً 67 ہزار افراد حج سے محروم رہ جائیں گے۔ پاکستان کے لیے حج 2024ء کا مجموعی کوٹہ تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار افراد پر مشتمل تھا، جسے مساوی طور پر سرکاری اور پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت تقسیم کیا گیا۔ تاہم پرائیویٹ حج آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے حج کے انتظامی امور میں کیے گئے نئے طریقہ کار، خاص طور پر آن لائن سروسز کے لیے مختص پورٹل اور غیر واضح ڈیڈ لائنز نے بڑے پیمانے پر مسائل پیدا کیے۔ پرائیویٹ آرگنائزرز کے مطابق سعودی حکومت نے منیٰ میں حاجیوں کے لیے زون کی خریداری کا پورٹل اکتوبر میں کھول دیا تھا، جبکہ دیگر انتظامی امور کی انجام دہی کے لیے 14 فروری آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ ان کا مؤقف ہے کہ حکومتِ پاکستان نے حج آرگنائزرز کو اس ڈیڈ لائن سے بروقت آگاہ نہیں کیا، جس کے باعث کئی آرگنائزر تمام ضروری شرائط پوری نہ کر سکے اور ویزوں کا اجرا ممکن نہ ہو سکا۔ دوسری جانب وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمر بٹ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت صرف حج پالیسی نافذ کرتی ہے، جس کی منظوری وفاقی کابینہ دیتی ہے اور تمام اقدامات سعودی حکومت کی ہدایات کے مطابق کیے جاتے ہیں۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس مسئلے پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو تاخیر کی وجوہات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔ وزارت کے مطابق 14 فروری کی ڈیڈ لائن سے ستمبر میں آگاہ کیا جا چکا تھا، مگر بیشتر حج آرگنائزرز فنڈز کی کمی کا شکار تھے، جس کی وجہ سے معاملات تاخیر کا شکار ہوئے۔ حج آرگنائزرز پنجاب کے وائس چیئرمین احسان اللہ کے مطابق حکومت نے جنوری میں بکنگ کی اجازت دی، لیکن مالی ادائیگیوں اور بکنگ میں تاخیر کی وجہ سے صورتحال اس نہج پر آ پہنچی۔  اس تمام صورتحال نے ہزاروں عازمین حج کو شدید مایوسی سے دوچار کیا ہے، جو سال بھر کی تیاریوں اور امیدوں کے باوجود حج سے محروم رہ جائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

فریضہ حج کی تکمیل، ہزاروں زائرین مدینہ منورہ کی سمت روحانی سفر

اسلام کے 5ویں ستون حج کی تکمیل کے بعد پیر کو حجاج کرام نے مکہ مکرمہ کو الوداع کہا اور بہت سے لوگ پیاری یادوں کے ساتھ مدینہ کے لیے روانہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے حج کے بہترین انتظامات پر سعودی عرب سے اظہار تشکر

عرب نیوز کے مطابق مدینہ منورہ میں حج حکام نے دوسرے سیزن کے لیے اپنے آپریشنل منصوبوں پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے اور آنے والے دنوں میں ہزاروں عازمین کی آمد کی توقع ہے۔

حج اور عمرہ کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی دستوں نے عازمین کی بحفاظت اور آسانی سے آمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع منصوبے کے تحت ان کے استقبال کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

فیلڈ پلان حجاج کی نقل و حرکت کو منظم کرنے، مدینہ سے داخلے اور باہر نکلنے میں سہولت فراہم کرنے، ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے اور بھیڑ کو کم کرنے پر مرکوز ہے۔

تیاریوں میں اہم راستوں پر سیکیورٹی کی موجودگی میں اضافہ، مدد اور رہنمائی فراہم کرنا، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ ہنگامی ٹیمیں صحت کے معاملات اور دیگر حالات کا جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔

حکومت اور رضاکار اداروں نے استقبالیہ مراکز، داخلی مقامات اور تاریخی مقامات کی مدد کے لیے تیاری کی سطح کو بڑھا دیا ہے جبکہ ایک مربوط، 24 گھنٹے نظام کے ذریعے نقل و حمل، رہنمائی، مہمان نوازی، اور صحت کی دیکھ بھال میں کوششوں کو بڑھایا ہے۔

مزید پڑھیے: پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کب شروع ہوگی؟

یہ کوششیں حجاج کی خدمت کرنے اور مقدس مقامات اور مدینہ کے درمیان سفر کے دوران ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے قیادت کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

دریں اثنا حج اور عمرہ کے لیے دو مقدس مساجد کے مہمانوں کے پروگرام کے نگران کے تحت 100 ممالک کے 2،443 عازمین نے بھی حج مکمل کرنے کے بعد مدینہ منورہ کا سفر کیا۔

اپنے قیام کے دوران وہ مسجد نبوی میں نماز ادا کریں گے، مسجد قبا کا دورہ کریں گے اور اہم تاریخی مقامات کو دیکھیں گے۔

حجاج کرام نے وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی کی طرف سے فراہم کردہ خدمات کے لیے شکریہ ادا کیا، جس نے ان کی ضروریات کو پورا کیا اور مقامات کے درمیان ہموار نقل و حرکت میں سہولت فراہم کی۔

انہوں نے عرفات کوہ پر کھڑا ہونا، مزدلفہ میں قیام، منیٰ میں ایام تشریق، جمرات کو سنگسار کرنا، اور الوداعی طواف کے ساتھ اختتام پذیر ہونا سمیت مناسک حج کی تکمیل پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

حجاج کرام کو ان کی رہائش گاہوں سے مدینہ کے ہوائی اڈے پر منتقل کرنے کے لیے ایک مربوط پروگرام موجود ہے جس کی نگرانی حج و وزٹ کمیٹی اور متعلقہ حکام کرتے ہیں تاکہ پروازوں کی بروقت روانگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: کامیاب حج سیزن پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا مملکت کو خراج تحسین

شہزادہ محمد بن عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے نے حج سے پہلے کا کامیاب مرحلہ ریکارڈ کیا جس میں عازمین کا آسانی اور مؤثر طریقے سے استقبال کیا گیا۔ آمد کی مدت کے دوران، ہوائی اڈے نے 53 ممالک کے 196 شہروں سے 1،910 پروازوں کے ذریعے 719،400 عازمین کو ہینڈل کیا – جو کہ اس حج کے موسم میں ہوائی جہاز سے آنے والے تمام عازمین کا 49 فیصد ہے۔

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ نے مملکت کی بین الاقوامی ہوائی، زمینی اور سمندری بندرگاہوں پر روانگی کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے اپنی تیاری کی تصدیق کی ہے جسے جدید سیکیورٹی سسٹمز اور تربیت یافتہ اہلکاروں کی مدد حاصل ہے۔

ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز کے وزیر صالح الجاسر نے بھی جدہ میں کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا معائنہ کیا تاکہ عازمین کی روانگی کی تیاری کا جائزہ لیا جا سکے۔

انہوں نے حجاج کو وصول کرنے اور بھیجنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جس کا مقصد بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے والے ہموار سفری تجربے کو یقینی بنانا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حج 2025 حجاج کی مدینہ روانگی فریضہ حج مکمل

متعلقہ مضامین

  • وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے، ذرائع
  • پنجاب شرح تعلیم میں سرفہرست ، کے پی سب سے پیچھے
  • ترسیلات زر میں غیرمعمولی اضافہ، سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ورکرز پھر سرفہرست
  • فریضہ حج کی تکمیل، ہزاروں زائرین مدینہ منورہ کی سمت روحانی سفر
  • پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کب شروع ہوگی؟
  • سعودی عرب سے حاجیوں کی وطن واپسی: فضائی آپریشن کل سے شروع ہوگا
  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  •  اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شاہی ظہرانے میں شرکت، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
  • پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟