کینالز منصوبہ پیپلز پارٹی ہی مسترد کرائے گی: وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ — فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کینالز منصوبہ پیپلز پارٹی ہی مسترد کرائے گی۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ کے شہر سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں پانی کی قلت کے باعث سیہون میں پانی کا بحران پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کینالز منصوبوں کے خلاف پورا سندھ سراپائے احتجاج ہے، پیپلز پارٹی کے ہوتے ہوئے سندھ کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہو گی۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم کا بھی لوگ کہتے تھے بن رہا ہے، اب یہی صورتحال چولستان کینال کے لیے پیدا کی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی ایک طاقت ہے اور ہم اس کا استعمال بھی کریں گے، پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر یہ وفاقی حکومت چل نہیں سکتی، ہمارے پاس اسے گرانے کی طاقت ہے۔
مراد علی شاہ نے پیپلز پارٹی کی مقبولیت کے حوالے سے کہا ہے کہ عمر کوٹ کے عوام نے بتا دیا کہ عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں، کچھ لوگوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ پیپلز پارٹی سے ناراض ہیں۔
کنالز کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سنھ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو اور صدر آصف زرداری نے پارلیمنٹ میں کینالز منصوبوں کو مسترد کیا، بلاول کہہ چکے کہ کینالز معاملے پر عوام کے ساتھ ہوں، وزیرِاعظم کے ساتھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے وفاق کے سامنے کینالز کے خلاف بھرپور احتجاج کیا، عوام کینالز منصوبوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، وکلاء کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے بتایا ہے کہ حیدرآباد میں گزشتہ روز جلسہ کیا، 25 اپریل کو سکھر میں جلسہ ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ مراد علی شاہ مراد علی شاہ نے نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے خلاف
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا
میاں عبدالوحید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیرِ قانون میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید نے اگلی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔ میاں عبدالوحید نے ایوان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر سلطان محمود کے حمایت یافتہ ارکان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہو چکی ہے اور اب قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپنے ممبران کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب نواز لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے گی اور پیپلز پارٹی عددی برتری کے باعث بغیر اتحادی حکومت بنائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیرِقانون آزاد کشمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں 2 سال سے رجسٹرڈ ہی نہیں اور فاروڈ بلاک کے ممبران پر فلور کراسنگ ایکٹ نہیں لگ سکتا اور اب نئے قائد ایوان کے فیصلہ کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ وزیر قانون آزاد کشمیر نے لائحہ عمل واضح کرتے ہوئے کہا کہ 3 سے 4 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی اور تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت پیپلز پارٹی نئے وزیراعظم کا نام جاری کرے گی۔