WE News:
2025-09-18@01:43:06 GMT

ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT

ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا 2 مئی شیڈول اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے اب جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 2 مئی کے بجائے 19 مئی کو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ہائیکورٹس میں ججز تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس طلب

جوڈیشل کمیشن کے 19مئی کو ہونے والے اجلاس میں بلوچستان اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا۔

اجلاس میں پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی پر بھی غور کیا جائے گا۔

جوڈیشل کمیشن نے 4 مئی تک چاروں صوبائی ہائیکورٹس میں چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے نام طلب کرلیے ہیں، ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے 3 سینیئر ججز کے ناموں پر غور ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی سنیارٹی کا معاملہ، نیا تنازع کھڑا ہوگیا

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز سنیارٹی کا تنازع آئینی بینچ میں زیر سماعت ہے، جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں آئینی بینچ 22 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان جوڈیشل کمیشن مستقل چیف جسٹسز نامزدگیاں ہائیکورٹس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان جوڈیشل کمیشن مستقل چیف جسٹسز نامزدگیاں ہائیکورٹس ہائیکورٹس میں مستقل چیف اسلام آباد ہائیکورٹ مستقل چیف جسٹسز جوڈیشل کمیشن کی تعیناتی کے لیے

پڑھیں:

اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹرین چلانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟

وفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید اور تیز رفتار ریل سروس شروع کرنے کے منصوبے پر فوری پیش رفت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت شہری صرف 20 منٹ میں جڑواں شہروں کے درمیان سفر کر سکیں گے، جس سے وقت اور ایندھن کی بچت کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی کم ہوگا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک ٹرین سروس کے منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے راولپنڈی سے بھوربن تک گلاس ٹرین کب تک شروع ہونے کی توقع ہے؟

فیصلہ کیا گیا کہ ٹریک کی فراہمی وزارت ریلوے کرے گی جبکہ سروس کا انتظام سی ڈی اے سنبھالے گی۔ منصوبے کے لیے جدید ٹرین امپورٹ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح کا بہترین اقدام ہے، جس کے ذریعے شہریوں کو تیز، محفوظ اور آسان سفر میسر ہوگا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے منصوبے کو وزیراعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف ویژن کا عکاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ہزاروں شہریوں کو معیاری سفری سہولت حاصل ہوگی۔

وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ٹرین سروس شہریوں کے لیے کم خرچ اور تیز رفتار سفری سہولت ہوگی اور اس سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی نمایاں حد تک کم ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے لاہور میں پاکستان کی پہلی اربن الیکٹرک ٹرین ایس آر ٹی کا کامیاب تجربہ

اجلاس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین سی ڈی اے، کمشنر راولپنڈی، کمانڈنٹ و ڈپٹی کمانڈنٹ ایف سی، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد سے راولپنڈی ٹرین پاکستان ریلویز

متعلقہ مضامین

  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم
  • اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، غیر قانونی کار پارکنگ کے خلاف زیرو ٹالرینس اپنانے کا فیصلہ
  • اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹرین چلانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟