ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا 2 مئی شیڈول اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے اب جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 2 مئی کے بجائے 19 مئی کو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ہائیکورٹس میں ججز تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس طلب
جوڈیشل کمیشن کے 19مئی کو ہونے والے اجلاس میں بلوچستان اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی پر بھی غور کیا جائے گا۔
جوڈیشل کمیشن نے 4 مئی تک چاروں صوبائی ہائیکورٹس میں چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے نام طلب کرلیے ہیں، ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے 3 سینیئر ججز کے ناموں پر غور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی سنیارٹی کا معاملہ، نیا تنازع کھڑا ہوگیا
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز سنیارٹی کا تنازع آئینی بینچ میں زیر سماعت ہے، جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں آئینی بینچ 22 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان جوڈیشل کمیشن مستقل چیف جسٹسز نامزدگیاں ہائیکورٹس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان جوڈیشل کمیشن مستقل چیف جسٹسز نامزدگیاں ہائیکورٹس ہائیکورٹس میں مستقل چیف اسلام آباد ہائیکورٹ مستقل چیف جسٹسز جوڈیشل کمیشن کی تعیناتی کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز کی نیلامی روک دی گئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کے سلسلے میں بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز کی مجوزہ نیلامی کو روک دیا۔ عدالت نے تکنیکی بنیادوں پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو بحریہ ٹاؤن کے خلاف کسی بھی تادیبی کارروائی سے باز رہنے کی ہدایت کی ہے۔
سینئر صحافی ثاقب بشیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر اپنے پیغام میں انکشاف کیا کہ نیب کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز کی نیلامی کے لیے آج اشتہار جاری کیا گیا تھا، تاہم جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے رکن اور سینئر وکیل فاروق ایچ نائیک کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کی نمائندگی کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا۔
قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سعید کھوسہ پر مشتمل بینچ نے کیس کی ابتدائی سماعت کے بعد نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے نیلامی کے عمل کو غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کر دیا۔
بحریہ ٹاؤن کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ادارہ نہ تو 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فریق ہے، نہ ہی ملزم یا اشتہاری، اس کے باوجود نیب نے اس کی جائیدادیں ضبط کر کے نیلامی کی کارروائی شروع کی، جو غیر قانونی ہے۔
عدالت نے نیب کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ سماعت تک بحریہ ٹاؤن کے خلاف کسی قسم کی تادیبی کارروائی نہ کرے اور کیس کی سماعت کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔
اہم خبر ، بحریہ ٹاؤن پراپرٹیز کی نیلامی اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کر کے تکنیکی طور پر روک دی ہوا کچھ یوں کہ بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز 190 ملین پاؤنڈ کیس کے معاملے میں آج نیب نے نیلام کرنا تھی اشتہار جاری ہو چکا تھا پھر اس کے بعد جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے ممبر سینئر…
— Saqib Bashir (@saqibbashir156) June 12, 2025
Post Views: 4