عمران خان کیخلاف ہتک عزت دعوی، وزیراعظم ویڈیو لنک پر پیش ، سخت جرح
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
عمران خان کیخلاف ہتک عزت دعوی، وزیراعظم ویڈیو لنک پر پیش ، سخت جرح WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)سیشن عدالت لاہور میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانہ کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے جب کہ ان پر جرح کے دوران بجلی بند ہوگئی۔
لاہور کی سیشن عدالت میں سابق وزیراعظم بانی پی ٹی کے خلاف وزیر اعظم میاں شہباز شریف کے دس ارب ہرجانے کے دعوی کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کی۔وزیر اعظم شہباز شریف بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش ہوئے، بانی پی ٹی آئی کے وکیل میاں محمد حسین چوٹیا نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف پر جرح کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کمرہ عدالت میں جرح سے پہلے حلف لیا اور کہا جو کہوں گا، سچ کہوں، غلط بیانی نہیں کروں گا۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے جرح میں سوال کیا کہ کیا آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے دعوی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر نہیں ہوا، وزیر اعظم نے جواب دیا کہ یہ میرا پاس لکھا ہے کہ دعوی ڈسٹرکٹ جج کے پاس دائر ہوا ہے۔وکیل شہباز شریف نے اعتراض اٹھایا کہ یہ معاملہ پہلے ہی طے ہوچکا ہے وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جرح کرنا میرا حق ہے وکیل بانی پی ٹی آئی نے پوچھا کہ آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے دعوے میں کسی میڈیا ہاس کو فریق نہیں بنایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بات درست ہے، وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کیا یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ پر دس ملین کا الزام آمنے سامنے نہیں لگایا شہباز شریف نے کہا کہ یہ بیہودہ الزام بار بار ٹی وی پر دہرایا گیا۔شہباز شریف نے سوال پر بتایا کہ یہ درست ہے کہ دوران جرح اس وقت میرا وکیل میرے ساتھ بیٹھا ہوا ہے، یہ درست ہے کہ جہاں میں بیٹھا ہوا ہوں، وہاں مدعا علیہ بانی پی ٹی آئی کا وکیل نہیں ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا کہ یہ درست ہے کہ صدر مملکت کو منظوری کیلئے بھجوانے سے پہلے تمام قوانین، رولز کا کابینہ جائزہ لیتی ہے، میں نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانہ دعوی پر خود دستخط کئے تھے،مجھے یاد نہیں کہ دعوی دائر کرنے سے پہلے میں نے ہتک عزت کا قانون 2002 پڑھا تھا کہ نہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دعوی کی تصدیق کیلئے اشٹام پیپر میرے وکیل کے ایجنٹ کے ذریعے خریدا گیا، مجھے دعوی کی تصدیق کرنے والے اوتھ کمشنر کا نام یاد نہیں ہے،دعوی کی تصدیق کیلئے اوتھ کمشنر خود میرے پاس آیا تھا۔
اوتھ کمشنر کی تصدیق کا دن اور وقت یاد نہیں لیکن وہ خود ماڈل ٹان لاہور آیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے۔سوال پر جواب دیا کہ یہ درست ہے کہ میں نے دعوی ڈسٹرکٹ جج کے روبرو دائر کیا ہے، ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر نہیں کیا، وزیر اعظم شہباز شریف کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ ڈسٹرکٹ جج یا ڈسٹرکٹ کورٹ کے قانونی نقطہ کا فیصلہ متعلقہ جج کر چکی ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے دعوی میں کسی میڈیا ادارے، ملازم، آفیسر کو فریق نہیں بنایا،یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک میرے آمنے سامنے یہ الزام نہیں لگایا، سابق وزیر اعظم بانی پی ٹی آئی نے یہ تمام الزام دو ٹی وی چینلز کے پروگرام پر لگائے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مجھے علم نہیں ہے کہ دونوں نیوز چینلز نے یہ ٹی وی پروگرام کس شہر سے نشر ہوئے، عوی دائر کرنے سے پہلے میں دونوں چینلز کے پروگرام کے نشر کرنے کے شہروں کی تصدیق نہیں کی۔دوران جرح عدالت کی بجلی چلی گئی، وزیر اعظم شہباز شریف پر دوبارہ جرح 11 بج پر 50 منٹ پر شروع ہوئی تو وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھے علم نہیں کہ دونوں چینلز کا مالک یا ملازم بانی پی ٹی آئی نہیں ہے، وکیل بانی پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک آپکے خلاف ازخود بیان نشر یا شائع نہیں کیا۔شہباز شریف نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹی وی چینلز پر تمام الزامات خود ہی لگائے ہیں، مجھے علم نہیں ہے کہ بانی پی ٹی آئی روزنامہ جنگ، پاکستان جیسے اخبارات کا مالک ہے یا نہیں۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ بطور ایڈیشنل سیشن جج آج کی عدالت کو سماعت کا، شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار نہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کے وکیل مصطفی رمدے ہے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کے سوال پر اعتراض اٹھایا کہ یہ قانونی نقطہ طے ہو چکا ہے۔ عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف سے استفسار کیا کہ کیا آپ اس نقطے کا جواب دینا چاہتے ہیں، عدالت کو وزیر اعظم نے جواب دیا کہ یہ غلط ہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کو بطور ڈسٹرکٹ جج دعوی سماعت کرنے، شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔یہ غلط ہے کہ ہتک عزت قانون 2002 کی دفعہ 12 کا اطلاق کسی شخص کی ذات پر نہیں بلکہ صرف میڈیا ہاسز کے اداروں، ان کے ملازمین اور افسران پر ہوتا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ دعوی ایک پرائیویٹ شخص کیخلاف دائر کیا گیا ہے، اس لئے یہ قابل پیشرفت نہیں ہے، مجھے یاد نہیں کہ میں 2017 میں جب الزام لگا تو مسلم لیگ نواز کا صدر تھا یا نہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا کہ یہ درست ہے کہ 2017 میں میرا مسلم لیگ نواز سے تعلق تھا، آج بھی ہے، یہ درست ہے کہ جب 2017 میں الزام لگا تو عمران خان تحریک انصاف کے چیئرمین تھے، یہ درست ہے کہ جب سے بانی پی ٹی آئی نے سیاست شروع کی، جماعت بنائی، تب سے ہی مسلم لیگ نواز کے حریف رہے ہیں۔یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی تحریک انصاف بننے سے لیکر آج تک کبھی مسلم لیگ نواز کے اتحادی نہیں رہے، یہ درست ہے کہ میں نے اسی لئے دعوی کے پیراگراف 3 میں مسلم لیگ نواز کے سیاسی حریف کے الفاظ لکھوائے تھے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ سیاسی حریف ہونے کی وجہ سے ہم دونوں ایک دوسرے کیخلاف سیاسی بیانات دیتے رہتے ہیں عدالت نے آئندہ سماعت 25 اپریل 9 بجے تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
شہباز گل آستین کا سانپ، تم نے عمران خان کو دھوکہ دیا، ایجنسیوں کو وہ باتیں بتائیں جن کا عمران خان کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا : اعظم سواتی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے شہباز گل کے الزامات کی تردید کی اور اپنے گھر کی فروخت کے معاملات کی تفصیل پیش کی جبکہ انکشاف کیا کہ شہباز گل نے سب سے پہلے عمران خان کو دھوکہ دیا اور اس نے ایجنسیوں کو ایسی ایسی باتیں بنا کر بتائیں جس کا عمران خان اور اس کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا ۔
تفصیلات کے مطابق اعظم سواتی کا ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ میر آج کا یہ ویڈیو پیغام میرے ایبٹ آباد کے گھر سے متعلق شہباز گل کے جھوٹے الزامات اور من گھڑت بیانات کی تردید اور حقائق سے منسوب ہے ، شہباز گل تو جان بوجھ کر لوگوں کو من گھڑت الزامات کے ذریعے لوگوں کو بلیک میل کرتے ہیں، مکان بیچنے کے حقائق بتاتا ہوں، میرا یہ گھر ایبٹ آباد میں واقعہ ہے ، جو اپنی خوبصورتی اور تعلیمی اداروں کی وجہ سے پاکستان کا ہارورڈ کہلاتاہے ، حبیب اللہ قانونی اور کاکول اکیڈمی ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، ان کے درمیان ایک اونچی دیوار ہے جو ان دونوں کو الگ کرتی ہے ، ایبٹ آباد میں دو پوش ہاوسنگ سوسائٹیاں ہیں جو 80 کی دہائی میں بنائی گئیں، جن میں جناح کالونی اور دوسری حبیب اللہ کالونی ہے ، یہ مکان 210 مرلے پر مشتمل ہے ، ڈیڑھ سال قبل حبیب اللہ کالونی کے مین روڈ پر ایک مرلہ کی قیمت 25 سے 30 لاکھ روپے تھی ، اب 30 لاکھ کو 210 سے ضرب دیں تو نیتجہ آپ کے سامنے ہوگا، یہ تین منزلہ مکان ہے ، پورے گھر میں ماربل لگاہواہے، شہباز گل صاحب 400 یا 500 ڈالر خرچ کریں اور اپنے کسی دلال کو وہاں بھیجیں ، یاد کریں آپ نے غلط آدمی کو للکارا ہے ، اگر تم نہیں کروگے تو ایبٹ آباد کے شرفاء ، لوکل باڈیز کے لوگوں سے انشاء اللہ ویڈیوز بنواوں گا ان کو حلف دوں گا کہ بتائیں کہ ڈیڑھ سال قبل خالی زمین کی قیمت کتنی تھی ، پھر میں تمہیں کہتا ہوں کہ تم کو معافی معانگنی پڑے گی ، اس لیئے جس شخص پر تم نے جھوٹا الزام لگایاہے ، کتنی وزارتوں کی میں نے سربراہی کی ہے ، میرے چپڑاسی بھائی باہر سے بیٹھ کر نہیں بلکہ اندر آکر ان سیکٹریوں سے میری ایمانداری کی باتیں پوچھو۔
شراب و اسلحہ برآمدگی کیس ؛ علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت ملتوی
اعظم سواتی کا کہناتھا کہ شہباز گل صاحب ، نعیم الحق کی وفات کے بعد عمران خان نے تمہیں وہ عہدہ دیا جس کے تم قابل نہیں تھے ، لیکن تم آستین کے سانپ نکلے ، کہاوت ہے کہ گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے ، تم وہ پہلے مجرم ہو جس نے عمران خان کا بھیدی ہونے کی حیثیت سے اسے دھوکہ دیا ، تم نے ایجنسیوں کو ایسی باتیں کی ، جس کا عمران خان اور اس کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا، یہ بات عمران خان نے خالی مجھ سے نہیں کی بلکہ پارٹی کے اور بھی بہت سے لوگوں کو اس کا علم ہے ، تم جیل میں رہے ، پمز میں رہے یا سی آئی اے کے لاک اپ میں رہے، ڈر اور خوف کے کرتوت ، ہر ایک کی زبان پر ہیں ، گل صاحب آج پارٹی کے اندر جو لوگوں پر تم جھوٹے الزامات لگا کر تنقید کر رہے ہو، خدا جانے کس کے ایجنڈے کی تکمیل ہو رہی ہے ، تم اپنی چرب زبانی سے ملک پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہو، بڑے شرم کی بات ہے امریکہ میں رہنے والے سادہ لوگ اور عمران خان سے محبت کرنے والے لوگوں کو جو فیری ٹیل کی کہانیاں سناتے ہو ، لوگوں سے عمران خان کی والہانہ محبت کے طفیل ان کی قربت حاصل کرتے ہو، مجھ کو شرم محسوس ہوتی ہے کہ تم نے عمران خان کے اعتماد کو سب سے پہلے ٹھیس پہنچائی ، تم نے میرے لیڈر کو دھوکہ دیاہے ، میں تمہیں دعوت دیتاہوں کہ پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کی بجائے آو پاکستان کے اندر ، ہمارے ساتھ اس تحریک میں شامل ہو، جو میرے لیڈر عمران خان کی رہائی کی تحریک ہے ، اگر ڈر خوف اور بزدلی تمہاری زندگی کا حصہ نہیں ہے تو میرے چیلنج کو قبول کرو، پاکستان کو تباہ کرنے کی کوشش کرنا چھوڑ دو میں منتظر رہوں گا کہ کب تم گھر کی صحیح فروخت کی تحقیق مکمل کرتے ہو، اگر تم نے غلطی کی ہے تو شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ، معافی مانگ لو۔
صوبہ دہشتگردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں شرکت کیوں کریں؟گورنر خیبرپختونخوا
سینیٹر اعظم خان سواتی کا شہباز گل کی طرف سے عائد الزامات پر جواب pic.twitter.com/DPwkqX8sTO
— Senator Azam Khan Swati (@AzamKhanSwatiPk) July 23, 2025مزید :