جماعت اسلامی کا یکجہتی فلسطین مارچ، اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
جماعت اسلامی کا یکجہتی فلسطین مارچ، اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: (آئی پی ایس) جماعت اسلامی کی کال پر اسلام آباد میں آج یکجہتی فلسطین مارچ کیا جائے گا، اس حوالے سے وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، ریڈ زون اور توسیع شدہ ریڈ زون کو سیل کر دیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی نے اسرائیلی دہشت گردی کا شکار غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں آج اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین مارچ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تاہم ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے جماعت اسلامی کے یکجہتی فلسطین مارچ کے شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے احتجاج کرنے یا اکسانے والوں کی فوری گرفتاری اور ان کے خلاف پیس فل اسمبلی اور پبلک ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریڈ زون میں پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی، دیگر صوبوں سے بھی پولیس کی اضافی نفری بھی منگوا لی گئی ہے۔
دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں وفاقی وزرا سے آج اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین مارچ کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے، جماعت اسلامی کا فلسطین سے اظہار یکجہتی مارچ پرامن ہوگا، حکومت رکاوٹیں کھڑی کرکے پوری دنیا میں رسوا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آج اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین ریلی روکنے سے اجتناب کرے، فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے کوئی نوگوایریا نہ بنایا جائے۔
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ کویت کا اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان پوری امت کی ترجمانی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یکجہتی فلسطین مارچ اسلام ا باد میں جماعت اسلامی ریڈ زون
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کمیشن کو معیشت کے تمام شعبوں میں انکوائری اور کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
عدالت کے فیصلے نے ٹیلی کام انڈسٹری کے اس طویل مقدمے کا اختتام کر دیا جو گزشتہ ایک دہائی سے زیرِ سماعت تھا۔
تفصیلات کے مطابق جاز، ٹیلی نار، زونگ، یوفون، وارد، پی ٹی سی ایل اور وائی ٹرائب سمیت 7 بڑی کمپنیوں نے کمپٹیشن کمیشن کے اختیارات کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ کمپنیوں کا مؤقف تھا کہ ٹیلی کام سیکٹر پہلے ہی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے ضابطوں کے تحت کام کرتا ہے، اس لیے کمپٹیشن کمیشن کو مداخلت کا اختیار حاصل نہیں۔
عدالت نے واضح فیصلے میں کہا کہ کمپٹیشن کمیشن کا دائرہ کار معیشت کے تمام شعبوں پر محیط ہے، بشمول ٹیلی کام سیکٹر کے۔ عدالت نے کہا کہ کسی بھی ریگولیٹری ادارے کی موجودگی کمیشن کے اختیارات کو محدود نہیں کرتی، بلکہ قانون کے مطابق کمیشن کو مارکیٹ میں شفاف مقابلے، منصفانہ پالیسیوں اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے کارروائی کا مکمل حق حاصل ہے۔
یہ مقدمہ اس وقت شروع ہوا تھا جب کمپٹیشن کمیشن نے مختلف ٹیلی کام کمپنیوں کو گمراہ کن مارکیٹنگ کے الزام میں شوکاز نوٹسز جاری کیے تھے۔ ان نوٹسز میں کمپنیوں سے وضاحت طلب کی گئی تھی کہ وہ ’’ان لِمٹڈ انٹرنیٹ‘‘ جیسے دعووں کے باوجود صارفین کو محدود سروس فراہم کیوں کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ پری پیڈ کارڈز پر ’’سروس مینٹیننس فیس‘‘ کے اضافی چارجز کو بھی غیر منصفانہ قرار دیا گیا تھا۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے 2014ء میں ان شوکاز نوٹسز پر اسٹے آرڈر حاصل کر رکھا تھا، جس کے باعث کئی سال تک کمیشن کی کارروائی معطل رہی، تاہم اب عدالت نے یہ واضح کرتے ہوئے کہ کمپٹیشن کمیشن کو تمام اقتصادی شعبوں میں انکوائری کا اختیار حاصل ہے، ساتوں منسلک درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دے کر خارج کر دی ہیں۔