دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں: اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اقوام متحدہ اور دیگر ذرائع سے جمع اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ عالمی سطح پر مردوں کی متوقع عمر اگر 71 سال ہے تو خواتین 76 برس تک جیتی ہیں، یعنی مردوں سے اوسطاً 5.
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں پیدائش کے بعد متوقع عمر 73.5 سال ہے جبکہ پاکستان میں دونوں صنفوں کی مجموعی اوسط عمر تقریباً 68 سال ریکارڈ کی گئی ہے، یعنی عالمی اوسط کے مقابلے میں پاکستانی ساڑھے پانچ سال کم زندہ رہتے ہیں۔
ملائیشیا جانے والے پاکستانیوں کیلئے ویزا فیس کتنی ہوگی؟جانیے
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے
بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے جابرانہ قبضے، نسل پرستی اور ظلم و بربریت کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل و غارت اورخونریزی کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے زیر التواء تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں بھارت کی ہٹ دھرمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت کے سخت موقف نے کشمیر کو جنوبی ایشیا میں ایک جوہری فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے کیونکہ غیر ملکی قبضے کے تحت جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی منظم خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے اور پورے جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کو بڑھا رہا ہے۔ عالمی طاقتوں کو دیرپا علاقائی امن کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور بھارت سے واضح طور پر کہنا چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کے غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدامات کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور اقوام متحدہ کو تنازعہ کشمیر کو اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔