سندھ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم، اہلیت کی شرائط کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم کی اہلیت کا اعلان کردیا ہے۔
ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے شروع کے گئے اس منصوبے کا مقصد صوبے میں خواتین کو مواصلات سے متلعق درپیش مشکلات میں کمی لانا اور انہیں بااختیار بنانا ہے۔
اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے درخواست گزار کا سندھ کا مستقل شہری اور اسٹوڈنٹ یا ملازمت پیشہ خاتون ہونا لازمی ہے۔
درخواست گزار کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس کا ہونا بھی ضروری ہے جبکہ قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی ملنے پر درخواست گزار 7 سال تک اسے فروخت نہ کرنے کی پابند ہوگی۔
اسکوٹیز کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس کی مانیٹرنگ میڈیا کی زیرنگرانی ہوگی۔
مفت اسکوٹی اسکیم کے لیے خواہش مند خواتین اس ویب سائٹ سے اپلائی کرسکتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:جماعت اسلامی کا ریڈزون کے بجائے اسلام آباد ایکسپریس وے پر مظاہرے کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔