خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی بنیاد پر مہر کی رقم حق مہر کی خلع لینے عدالت نے
پڑھیں:
اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
تامل فلم انڈسٹری کی اداکارہ اور فیشن ڈیزائنر شالنی نے منفرد انداز میں فوٹو شوٹ کیساتھ طلاق کا اعلان کردیا۔
اداکارہ شالنی نے لال رنگ کا جوڑا زیب تک کر کے سوشل میڈیا پر اپنا طلاق کا فوٹو شوٹ پوسٹ کیا ہے جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ کئی لوگ انہیں سراہا بھی رہے ہیں۔
انہوں نے اس لمحے کو ایک نئے آغاز کے طور پر مناتے ہوئے معاشرتی روایات کو چیلنج کیا اور طلاق کو ایک جشن کے طور پر مناتے ہوئے اپنی شادی کی تصویر بھی پھاڑ دی۔
شالنی نے اپنی پوسٹ میں ان خواتین کے لیے پیغام دیا جو شادی شدہ زندگی میں مشکلات کا شکار ہیں لیکن آواز بلند کرنے خوفزدہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر شادی خوشگوار نہ ہو تو اسے ختم کرنا ہی بہتر فیصلہ ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ کسی بھی عورت کیلئے طلاق کو ناکامی نہیں سمجھنا چاہیئے بلکہ یہ زندگی میں ایک نیا اور مثبت موڑ ہو سکتا ہے۔
یاد رہے تامل فلم انڈسٹری کی اداکارہ شالنی نے 2020 میں ریاض نامی شخص سے شادی کی تھی جس سے ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ اداکارہ نے شوہر پر ذہنی و جسمانی تشدد کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد ان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔