کراچی، جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم معاویہ عدم شواہد پر 12 سال بعد بری
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ کراچی میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے اور دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس میں ملزم معاویہ کو عدم شواہد پر بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے 2013ء میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران مبینہ پولیس مقابلے میں ملزم کا والد ہلاک ہوئا تھا، جب کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مقبول باقر پر حملے ملزم معاویہ دھماکا خیز برآمدگی کے
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں تشدد سے بچہ جاں بحق، 2 ملزم گرفتار ، مدرسہ سیل
ڈی پی او سوات محمد عمر نے کہا ہے کہ چالیار مدرسہ میں بچے پر مبینہ تشدد کے بعد موت کا واقعہ افسوسناک ہے، 2 ملزمان گرفتار کرلیے گئے، 2 کی تلاش جاری ہے۔
ڈی پی او نے کہا کہ واقعے کے بعد پولیس نے چابک دستی سے کام کیا، پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں چار ملزمان نامزد ہے، دو گرفتار ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے علاوہ مدرسے کے 9 افراد کو بھی تفتیش کیلئے حراست میں لیا گیا ہے، مدرسہ غیر قانونی تھا جسے سیل کردیا گیا ہے۔
ڈی پی او نے کہا کہ مدرسہ کے 3 سو طلباء کو ہم نے اپنی تحویل میں لے کر والدین کے حوالے کردیا ہے، یہ دلخراش واقعہ ہے کسی سیاسی دباو میں نہیں آئیں گے۔