سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ 58 اسلامی ممالک چپ ہیں، فلسطین کے حق میں کیوں نہیں بولتے؟ پاکستانی حکمرانوں اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دو قدم آگے بڑھ کر فلسطینیوں کا ساتھ دیں، اسی ہزار ٹن سے زائد بارود نہتے فلسطینیوں پر استعمال ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ گزشتہ 19 ماہ میں شہید ہونیوالے فلسطینیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، پاکستانی عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیلی پروڈکٹس کا مکمل بائیکاٹ کریں، سیاسی اور دینی رہنماؤں کو فلسطین کے معاملے پر ایک پیج پر ہونا ہوگا۔ امیر ھدیۃ الھادی پاکستان و سجادہ نشین درگاہ حضرت میاں میرؒ پیر سید ہارون علی گیلانی کی زیرصدارت" قومی مجلس مشاورت" کا انعقاد کیا گیا۔ مجلس میں نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، خواجہ معین الدین، علامہ سید جواد نقوی، قاری یعقوب شیخ، عبدالحق ثانی اور حبیب عرفانی سمیت دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ 58 اسلامی ممالک چپ ہیں، فلسطین کے حق میں کیوں نہیں بولتے؟ اگر یو این او جانوروں کے حقوق کا خیال کر سکتا ہے توغزہ کے عوام کا کیوں نہیں؟ سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکمرانوں اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دو قدم آگے بڑھ کر فلسطینیوں کا ساتھ دیں، اسی ہزار ٹن سے زائد بارود نہتے فلسطینیوں پر استعمال ہو چکا ہے۔ اجلاس میں مخدوم ندیم ہاشمی، ضیا اللہ شاہ بخاری، پیر غلام رسول اویسی، مولانا اللہ وسایا، حافظ عبدالغفار روپڑی، زاہد محمود قاسمی سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی کیوں نہیں سراج الحق کرتے ہیں کا کہنا

پڑھیں:

تہران میں "جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس" كا آغاز

کانفرنس میں فرانس، اٹلی، یونان، لبنان، عراق، آئرلینڈ، سلوواکیہ، برطانیہ، فن لینڈ، روس اور خطے کے دیگر ممالک کے سفارتی وفود، پروفیسرز و تجزیہ کار چار پینلز میں بین الاقوامی قانون کے فریم ورک میں جارحیت اور دفاع کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے سیاسی و بین الاقوامی مطالعاتی مرکز میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوا، جس کا عنوان "بین الاقوامی قانون پر حملہ، جارحیت اور دفاع" ہے۔ مذکورہ کانفرنس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" شریک ہیں۔ اس ایک روزہ کانفرنس میں 350 ملکی و غیر ملکی مہمان شامل ہیں۔ کانفرنس میں فرانس، اٹلی، یونان، لبنان، عراق، آئرلینڈ، سلوواکیہ، برطانیہ، فن لینڈ، روس اور خطے کے دیگر ممالک کے سفارتی وفود، پروفیسرز و تجزیہ کار چار پینلز میں بین الاقوامی قانون کے فریم ورک میں جارحیت اور دفاع کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایرانی ایٹمی پروگرام کے سربراہ "محمد اسلامی" اور وزارت خارجہ میں انٹرنیشنل سٹڈیز كے ڈپٹی ڈائریكٹر "سعید خطیب زادہ" بھی گفتگو كریں گے۔

اس بین الاقوامی کانفرنس کے پینلز درج ذیل ہیں:
1. بین الاقوامی قانون محاصرے میں: قانون پر مبنی نظام سے قواعد پر مبنی نظام تک
2. سفارت کاری سے غداری: امریکہ و اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت
3. جوہری عدم پھیلاؤ خطرے میں: رجحانات اور غالب بیانات
4. خطے کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ: اہم عناصر اور فیصلہ کن عوامل

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی ضلع پشاور کی 26 رکنی ضلعی مجلس شوریٰ نے حلف اٙٹھا لیا
  • سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیص حمید سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ کیوں کر رہے ہیں؟
  • چہرے نہیں ‘نظام بدلنے سے قوم کی تقدیر بدلے گی‘ منعم ظفر خان
  • اجتماع عام آئین سے منحرف ظالمانہ نظام بدلنے کی تحریک کا آغاز ہے‘لیاقت بلوچ
  • شیخ حسینہ کی سزا پر حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل
  • جانوروں کے بھی حقوق ہیں لیکن اشرف المخلوقات کے بچوں کو سڑکوں پر کتے کاٹ رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ
  • آج آزادی کا دن ہے، کیوں نہ مناؤں: چوہدری انوار الحق مظفرآباد روانہ
  • بارڈر پر منشیات کو کیوں نہیں روکا جاتا؟ ضیاء الحق کا دیا تحفہ بھگتیں: جسٹس جمال مندوخیل
  • مینار پاکستان کے سبزہ زار میں خیموں کا شہر آباد ہونے لگا‘لاکھوں شرکا کی3 روز تک رہائش کے انتظامات مکمل
  • تہران میں "جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس" كا آغاز