پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
لاہور:
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوشش ہے پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
یہ بات انہوں ںے لاہور میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کافی عرصہ سے ارادہ تھا کہ جب لاہور آؤں تو منصورہ بھی آؤں تاکہ باہمی رابطے بحال ہوں، آج کی ملاقات میں پروفیسر خورشید کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں غزہ کے حوالے سے کانفرنس اور مظاہرہ ہوگا، اس میں ہم سب شریک ہوں، ملک بھر میں بیداری کی مہم چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں 27 اپریل کو ہونے والی کانفرنس اسی پلیٹ فارم سے ہوگی، دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں جو لوگ اسرائیل گئے وہ پاکستان یا مسلمانوں کے نمائندے نہیں تھے، امت کو مسلم حکمرانوں کے رویوں سے تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاد انتہائی مقدس لفظ ہےاس کی اپنی ایک حرمت ہے، جہاد کا مرحلہ تدبیر کے تابع ہوتا ہے، آج جب مسلم ممالک تقسیم ہیں تو جہاد کی صورتیں بھی مختلف ہوں گی، ہمیں لوگوں کی باتوں کی پروا نہیں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ شریعت اور اسلام کیا کہتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن علما کرام نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ان کے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، ان ہی علما کرام نے ملک کے اندر مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟
سیاسی معاملے پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی صوبائی خود مختاری کی حامی ہے، نہروں کے حوالے سے سندھ کے مطالبے کا احترام کرتے ہیں، نہروں کا معاملہ وفاق میں بیٹھ کر باہمی مشاورت سے طے ہونا چاہیے، ہماری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اس سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جمعیت علما اسلام نے اصولی طور پر طے کیا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھیں گی، 26ویں آئینی ترمیم ہماری نظر میں غیر ضروری تھی، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جے یوآئی کی اپنی پالیسی تھی، حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت غزہ کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الرحمان نے کہا جماعت اسلامی فضل الرحمان کے حوالے سے نے کہا کہ
پڑھیں:
ہم نے کبھی مذاکرات رد نہیں کیے، غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں، بیرسٹر گوہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کچھ عناصر اداروں اور پی ٹی آئی کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ غلط تھا اور ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، کچھ لوگ جان بوجھ کر حالات کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ایسے عناصر چاہتے ہیں کہ اداروں اور پی ٹی آئی کے درمیان غلط فہمیاں برقرار رہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، تحریک انصاف چاہتی ہے کہ حالات بہتر ہوں اور معاملات افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کے کردار کو سراہتے ہیں اور ہمیشہ ان کی تائید کی ہے۔ تحریک انصاف کا مؤقف ہے کہ مضبوط فوج پاکستان کی سلامتی اور بقا کی ضامن ہے اور اس حوالے سے پارٹی کا مؤقف کبھی متنازع نہیں رہا۔
اس سے قبل بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ ملک انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا اور جب اس طرح کے بیانات دیے جائیں کہ ’’ایسی کی تیسی‘‘ ہو جائے گی تو پھر معاملات ایک فریق کے قابو میں نہیں رہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض بیانات پر سخت مایوسی ہوئی، جمہوریت کے دشمن تصادم چاہتے ہیں جبکہ سیاست میں مائنس کرنے کے بجائے مل جل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔