سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء اہلبیتء کے دفتر میں “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک اہم سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جب کہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔

ڈاکٹروں اور دیگر پیشہ ور ماہرین نے معاشرتی فلاح و بہبود، صحت اور نفسیاتی سکون کو بھی ایک محفوظ معاشرے کی تعمیر میں اہم قرار دیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیمینار کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع کرم میں دیرپا امن کے قیام کے لیے تمام شعبوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ آئندہ نسلیں ایک پرامن اور خوشحال ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پائیدار امن امن کی کے لیے

پڑھیں:

لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں

---فائل فوٹو

لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے مزید دو افراد کی میتیں پاراچنار پہنچادی گئی ہیں۔ 

ایک جاں بحق نوجوان حسن کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا علاقے میں بدامنی سے تنگ آکر گھر سے نکلا تھا، طویل انتظار کے بعد بیٹے کی لاش ملی۔

لیبیا کشتی حادثہ: 16 میں سے 7 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق

لیبیا میں پاکستانیوں سمیت 65 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی کو ہولناک حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 16 پاکستانیوں میں سے7 کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق 5 فروری کو پیش آنے والے اس لیبیا کشتی حادثے میں کُل 18 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے، جن میں پاراچنار کے 15 افراد بھی شامل تھے۔ 

دفتر خارجہ نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والوں میں سے 6 پاکستانی اب بھی لاپتہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاراچنار میں یوم شہادتِ بی بی سکینہ بنت الحسینؑ
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • فرانس کا مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ
  • پائیدار ترقی کے عزم نو کے ساتھ یو این اعلیٰ سطحی سیاسی فورم کا خاتمہ
  • سکردو میں کانفرنس بعنوان "حسین شناسی و کربلائے عصر میں ہماری ذمہ داریاں" (2)
  • لیبیا کشتی حادثہ، جاں بحق مزید 2 افراد کی میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • پاک بحریہ کے لیے تیار کردہ گن بوٹ پی این ایس ساہیوال PNS SAHIWAL کی لائونچنگ تقریب کا انعقاد
  • لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • پاراچنار میں یوم حسینؑ