Daily Pakistan:
2025-11-03@14:38:18 GMT

حج کے خواہشمند 67 ہزار افراد کا معاملہ مزید لٹک گیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT

حج کے خواہشمند 67 ہزار افراد کا معاملہ مزید لٹک گیا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )حج کے خواہش مند 67 ہزار افراد کا معاملہ لٹک گیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزارت مذہبی امور نے الزام لگایا ہے کہ نجی ٹور آپریٹرز نے عدالت جا کر وقت ضائع کیا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ سعودی حکومت کا پورٹل بند ہو چکا، اب وہ مزید عازمین کو اجازت دینے پر آمادہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نجی حج عازمین میں سے 23ہزار 620 کی کلیئرنس ہو چکی ہے، اس میں سے 13 ہزار افراد حکومت کی کوششوں کی وجہ سے حج کر سکیں گے، جن عازمین نے ادائیگی طریقہ کار کے مطابق سعودی حکام کو کی ہے، ان کی رقم واپس ہو جائے گی۔ وزارت مذہبی امور نے الزام لگایا ہے کہ نجی ٹور آپریٹرز نے عدالت جا کر وقت ضائع کیا۔ 
ادھر حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ناصر خان نے کہا کہ حکومت نے پچھلے سال اپنا سرکاری حج کا کوٹہ پورا نہیں کیا، اس سال وہ اپنا کوٹہ پورا کرنے میں مصروف رہی، اس کے بعد ہمیں اشتہار چلانے کی اجازت دی،اس لئے ہمیں تاخیر ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سعودی ولی عہد سے بات کریں تو معاملہ حل ہو سکتا ہے۔یاد رہے کہ رواں سال 10 ہزار حج کوٹہ ملنے کے باجود پرائیویٹ حج سکیم کے 67 ہزار عازمین حج فریضہ حج کی سعادت سے محروم ہو جائیں گے۔
10ہزار کا کوٹہ ملنے کے بعد نجی سکیم کے عازمین حج کی تعداد 24 ہزار ہوگئی اور مزید 67 ہزار کی بکنگ کی جاچکی ہے جبکہ حج آرگنائزرز نے 70کروڑ ریال سعودی عرب بھجوادیے۔
مزید برآں حج کوٹے کے لئے وزیراعظم سے مداخلت کی اپیل بھی کردی گئی ہے اور پاکستان کا کل حج کوٹہ 179210 ہے۔اس میں سے نصف کوٹہ 89605 سرکاری سکیم کا ہے اور 89605 پرائیویٹ حج سکیم کا ہے، حج سروسز کے ایگریمنٹس اور ادائیگیاں شیڈول کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے سعودی حکومت نے پرائیویٹ حج سکیم کے صرف 14ہزار عازمین حج کی پیمنٹس قبول کیں۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ کو فون کیا جس کے نتیجے میں سعودی حکومت نے مزید 10 ہزار عازمین کو اجازت دے دی۔وزارت مذہبی امور نے یہ 10 ہزار کا کوٹہ حج آرگنائزر کی تنظیم ہوپ کو دے دیا۔

خواتین کے ذریعے شہریوں کو ہنی ٹریپ کرنے والے 2 گینگ گرفتار، تہلکہ خیز انکشافات

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

پاکستان میں ذہنی امراض بڑھ گئے، گزشتہ سال 1 ہزار افراد کی خودکشی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ذہنی امراض کے حوالے سے ہونے والی ایک کانفرنس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں 10 فی صد افراد منشیات کی لت میں مبتلا ہیں۔ گزشتہ سال مختلف ذہنی دباؤ کی وجہ سے تقریباً ایک ہزار افراد نے خودکشی کی۔کراچی میں ذہنی امراض کے حوالے سے 26ویں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد ہوا۔کانفرنس کے سائنٹیفک کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر محمد اقبال آفریدی نے بتایا کہ پاکستان میں ہر تین ہزار افراد (34 فی صد) میں سے ایک فرد جبکہ دنیا بھر میں 5 میں سے ایک فردکسی نہ کسی نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین میں ڈپریشن کے مسائل بہت زیادہ سامنے آرہے ہیں، اس کی بنیادی وجہ خواتین کو وہ مقام نہیں مل رہا جو انکو ملنا چاہیے۔ گھریلو چپقلش کی وجہ سے خواتین شدید ڈپریشن اور انزائیٹی کا شکار رہتی ہے جبکہ نوجوان نسل میں آئس جسے دیگر نشہ آور چیزوں کے استعمال کی وجہ سے ذہنی امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تواتر کے ساتھ زلزے سیلابی صورتحال کی وجہ سے ہزاروں گھر بہہ جانے اور ملک میں دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے بھی عوام پر ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جو نفسیاتی بیماریوں کے زمرے میں آتے ہیں۔پاکستان سائیکیٹری سوسائٹی کے صدر پروفیسر واجد علی اخوندزادہ نے بتایا کہ پاکستان میں ہر چار میں سے ایک نوجوان جبکہ ہر پانچ میں سے ایک بچہ کسی نہ کسی نفسیاتی بیماریکا شکار ہے۔ پاکستان میں ایک فی صد (25 لاکھ) افراد کسی نہ کسی ذہنی بیماری میں مبتلا ہے اور یہ 25 لاکھ خاندان ہیں وہ ہیں جو معاشی، سیاسی، سیلابی سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے نفسیاتی مسائل کا شکار ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 10 فی صد افراد منشیات کی لت میں مبتلا ہیں اور گزشتہ سال مختلف ذہنی دباؤ کی وجہ سے تقریباًایک ہزار افراد نے خودکشی کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں نفسیاتی امراض پر کافی کام کرنے کی ضرورت ہے، ملک کی 24 کروڑ آبادی کے لیے صرف 90 نفسیاتی امراض کے ماہرین موجود ہیں جبکہ عالمی ادارے صحت کے مطابق 10 ہزار پر ایک نفسیاتی ڈاکٹر ہوناچاہیے۔ اس وقت ہمارے ملک میں تقریباً 5 لاکھ 500 مریض پر ایک نفسیاتی ڈاکٹر کی سہولت ہے جو ناکافی ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر افضال جاوید سمیت دیگر ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی ناہمواریوں، قدرتی آفات اور مختلف ڈیزاسٹر، بے روزگاری کا شکار ہیں جبکہ سرحدوں پر جنگی صورتحال نے بھی عوام کے ذہنوں میں مختلف نفسیاتی مسائل پیدا کررکھے ہیں خاص کر نوجوان نسل موجود صورتحال کی وجہ سے مایوس نظر آتی ہے۔ان ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ان تمام صورتحال کا جائزہ لے کر موثر حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ ملک کا نوجوان ان ذہنی مسائل سے نکل سکے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • سونے کی قیمت میں کمی کا تسلسل برقرار،مزید فی تولہ 1600روپے سستا
  • پاکستان میں ذہنی امراض بڑھ گئے، گزشتہ سال 1 ہزار افراد کی خودکشی
  • حج واجبات کی دوسری قسط کی وصولی کے لیے شیڈول جاری
  • سوڈان میں قتل عام جاری، مزید 1500 افراد ہلاک