سابق آسٹریلوی کھلاڑی کو 4 سال قید کی سزا، وجہ کیا بنی؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
سابق آسٹریلوی کرکٹر اور مشہور کمنٹیٹر مائیکل سلیٹر کو گھریلو تشدد کے مقدمے میں مجرم قرار دے دیا گیا۔ 55 سالہ سلیٹر کو عدالت نے 4 سال قید کی سزا سنائی، تاہم ایک سال سے زائد وقت جیل میں گزارنے اور سزا جزوی طور پر معطل ہونے کے بعد وہ اب رہا ہو گئے ہیں۔
سلیٹر پر دسمبر 2023 سے اپریل 2024 کے دوران کوئنزلینڈ کے سن شائن کوسٹ میں خاتون پر حملہ، گلا گھونٹنے، زبردستی داخلے اور تعاقب سمیت کئی الزامات عائد کیے گئے تھے۔ عدالت میں جج گِلین کیش نے ریمارکس دیے کہ سلیٹر شراب نوشی کے عادی ہیں اور بحالی ان کے لیے آسان نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
یاد رہے، سلیٹر 1993 سے 2001 تک 74 ٹیسٹ میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرچکے ہیں، جہاں انہوں نے 5000 سے زائد رنز بنائے، 14 سینچریاں اور 21 نصف سینچریاں اسکور کیں۔ انہوں نے انگلینڈ میں ڈربی شائر کاؤنٹی کی جانب سے بھی کرکٹ کھیلی اور بعد ازاں معروف کمنٹیٹر بنے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سابق آسٹریلوی کرکٹ شراب نوشی مائیکل سلیٹر مشہور کمنٹیٹر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سابق آسٹریلوی کرکٹ مائیکل سلیٹر مشہور کمنٹیٹر
پڑھیں:
روہت شرما خود کو آئینے میں دیکھیں سابق کپتان کی تنقید
سابق آسٹریلوی کپتان اسٹیو وا نے بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کو تنقید کا نشانہ بناڈالا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق کرکٹر و آسٹریلوی کپتان اسٹیو وا نے روہت شرما پر تنقیدی نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ انہیں خود کو آئینے میں دیکھنا چاہیے اور اپنی کارکردگی پر غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی کپتان روہت شرما کا اپنی پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے ریٹائرمنٹ یا پرفارمنس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے نہ کہ دونوں پر تنقید کرنے کی۔
مزید پڑھیں: کوہلی کے مداح آپے سے باہر؛ ایک اور کرکٹر کی بہن کو ٹرول کرنے لگے
دوسری جانب بھارتی مداحوں نے اپنے کپتان پر اسٹیو وا کے نامناسب جملوں پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے روہت شرما کو سپورٹ اور سابق کرکٹر کے بیان کو "غیرضروری" قرار دیا۔
مزید پڑھیں: ٹاس کے دوران شادی کا سوال؛ شبمن گِل پریشان! ویڈیو وائرل
سابق آسٹریلوی کپتان کے بیان پر ابتک روہت شرما نے کوئی بیان نہیں دیا تاہم کئی قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس تنقید کو نظرانداز کررہے ہیں۔