صنعتوں کو گراؤنڈ رینٹ ادائیگی کے نوٹس کیخلاف میئر کراچی عدالت طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کی جانب سے صنعتوں اور فیکٹریوں کو گراؤنڈ رینٹ کی ادائیگی کے نوٹس کیخلاف 14 برس پرانی درخواستوں میں عدالت نے میئر کراچی کو طلب کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کے ایم سی کی عدم دلچسپی کی وجہ سے درخواستیں 14 برس سے زیر التوا ہیں۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے گذشتہ سماعت پر بھی میئر کراچی کو کسی سینئر افسر کو عدالتی معاونت کے لیے بھیجنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔
نوٹس کے باوجود کوئی سینئر افسر عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ آئندہ سماعت پر میئر کراچی خود عدالت میں پیش ہوں۔
عدالت نے سماعت 13 مئی تک ملتوی کردی۔ مختلف صنعتوں اور فیکٹریوں کی جانب سے گراؤنڈ رینٹ کی ادائیگی کے نوٹس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میئر کراچی عدالت نے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر کے خلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بھی شامل تھے۔
اس موقع پر درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک سے استفسار کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان جواب پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟ جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے جواب جمع
جسٹس محمد علی مظہر نے مزید استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کے جوابات کی کاپیاں آج ملی ہیں، تمام جوابات اور دستاویزات کا جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔
سماعت کے دوران وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں دستیاب نہیں ہوں گا، آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی کہا کہ میں بھی بیرون ملک ہوں گا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیے: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے۔
کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز تبادلہ کیس ججز ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ