اسرائیل کا زوال قریب ہے، فرانسیسی تجزیہ کار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
میشیل کولون کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے غزہ کے مظلومین کے لئے بلند ہوتی آوازیں بتا رہی ہیں کہ مسئلہ فلسطین نہ صرف زندہ ہے، بلکہ اسرائیل کی جابرانہ پالیسیوں کا احتساب قریب تر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور غزہ جنگ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے انہدام کی حقیقت واضح ہے۔ فرانسیسی سیاسی تجزیہ کار میشیل کولون نے فلسطینیوں کی شدید تکالیف اور جنگی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک اہم نکتہ اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کی ناقابلِ بیان تکالیف بظاہر یہ تاثر دے سکتی ہیں کہ صورتِ حال ناامیدی کی آخری حد تک پہنچ چکی ہے اور اسرائیل ایک ناقابلِ شکست طاقت ہے، لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے،تمام شواہد اور حقائق اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیل زوال کی طرف بڑھ چکا ہے۔ کولون کے مطابق اس زوال کی علامات نہ صرف اندرونی سیاسی بحران، عسکری ناکامیوں اور عالمی تنہائی کی صورت میں ظاہر ہو رہی ہیں بلکہ اسرائیل کی اپنی فوجی برتری کا فریب بھی ٹوٹ چکا ہے۔ فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کی استقامت، عالمی رائے عامہ میں تبدیلی اور غزہ مظلوموں کی حمایت کا دنیا بھر میں ابھرتا ہوا رجحان اس بات کا ثبوت ہے کہ طاقت کا توازن بدل رہا ہے اور دنیا ایک نئی حقیقت کو تسلیم کرنے کے قریب ہے۔ فرانسیسی تجزیہ کار میشیل کولون کا کہنا ہے کہ یہ آوازیں بتا رہی ہیں کہ مسئلہ فلسطین نہ صرف زندہ ہے، بلکہ اسرائیل کی جابرانہ پالیسیوں کا احتساب قریب تر ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فرانسیسی تجزیہ کار کہ اسرائیل ہیں کہ
پڑھیں:
فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔ میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔