خیبرپختونخوا پولیس نے قبائلی اضلاع میں پولیس یونیفارم تبدیل کرکے شلوار قمیض کی جگہ اب پینٹ شرٹ متعارف کرادی، یونیفارم تبدیلی کا آغاز ضلع خیبر سے کیا گیا، اور مرحلہ وار باقی 6 اضلاع میں بھی لاگو ہوگا۔

خیبر پولیس نے یونیفارم تبدیلی کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا، جو قبائلی اضلاع میں پہلی بار باقاعدہ پولیس یونیفارم پہنا شروع کیا گیا۔ ڈی پی او خیبر رائے مظہر اقبال نے نئی وردیاں تقسیم کیں، اور نئے یونیفارم میں ملبوس افسران و اہلکاروں کے ہمراہ گروپ فوٹو بنوا کر خیبر پولیس کی نئی وردی کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا پولیس کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کی ہدایت، ضابطہ اخلاق جاری

ڈی پی او خیبر کے مطابق یونیفارم کی تبدیلی خیبر پولیس کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ 150 سالہ پرانی وردی کو تبدیل کرکے خیبرپختونخوا پولیس کے طرز کی ماڈرن وردی متعارف کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ خیبر پولیس اب دیگر اضلاع کی طرز پر پینٹ شرٹ یونیفارم پہننے کی پابند ہوگی، جو نہ صرف ظاہری تبدیلی ہے بلکہ پیشہ ورانہ وقار اور نظم و ضبط کی نئی علامت بھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ وردی محض لباس نہیں بلکہ وقار، اعتماد اور ذمہ داری کی پہچان ہوتی ہے، نئی یونیفارم سے اہلکاروں کے حوصلے بلند ہوں گے اور ان کے رویے، کارکردگی اور عوامی اعتماد میں مثبت تبدیلی آئے گی، یہ نئی وردی دراصل ایک نئے عزم اور جذبے کی نمائندہ ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ضم اضلاع، بالخصوص ضلع خیبر میں پولیس اصلاحات پر بھی کام جاری ہے، اس میں پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود، بروقت ترقیاں، سروس اسٹرکچر میں بہتری اور جدید اسلحہ و ساز و سامان کی فراہمی شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام صرف ظاہری تبدیلی نہیں بلکہ خیبر پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بہتری کی طرف ایک مؤثر قدم ہے، جس سے عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد کا رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔

واضح رہے کہ قبائلی اضلاع میں پولیس کو کالے رنگ کے کپڑے کا یونیفارم مہیا کیا جاتا تھا، یہ وردی پاکستان بننے سے پہلے لاگو تھی اور اس وقت خاصہ دار فورس کے لیے تھی، پاکستان بننے کے بعد بھی خاصہ دار فورس کو بحال رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل خیبرپختونخوا پولیس کے 11 اہلکار گرفتار

2018 میں آئینی ترمیم کے ذریعے قبائلی اضلاع کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا گیا اور خاصہ دار فورس کو بھی مرحلہ وار پولیس میں ضم کیا گیا، لیکن یونیفارم تبدیل نہیں کی گئی تھی جو اب کردی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پولیس پینٹ شرٹ متعارف خاصا دار فورس خیبرپختونخوا خیبرپختونخوا پولیس قبائلی اضلاع وی نیوز یونیفارم تبدیل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پولیس پینٹ شرٹ متعارف خاصا دار فورس خیبرپختونخوا خیبرپختونخوا پولیس قبائلی اضلاع وی نیوز یونیفارم تبدیل خیبرپختونخوا پولیس قبائلی اضلاع میں خیبر پولیس میں پولیس دار فورس پینٹ شرٹ کیا گیا

پڑھیں:

الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے عالمی تنظیم کے ریلیف چیف ٹام فلیچر نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کی عصمت دری کی جا رہی ہے، لوگوں کو مسخ اور قتل کیا جا رہا ہے، اور یہ سب کچھ مکمل استثنیٰ کے ساتھ ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان کے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر آر ایس ایف ملیشیا کے قبضے کے بعد شہر ’’مزید گہری جہنم‘‘ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ پانچ سو روزہ محاصرے کے بعد جب باغیوں نے شہر پر قبضہ کیا تو ہزاروں افراد پیدل ہی بھاگنے پر مجبور ہو گئے، جبکہ اجتماعی قتل، عصمت دری اور بھوک سے اموات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے عالمی تنظیم کے ریلیف چیف ٹام فلیچر نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کی عصمت دری کی جا رہی ہے، لوگوں کو مسخ اور قتل کیا جا رہا ہے، اور یہ سب کچھ مکمل استثنیٰ کے ساتھ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان چیخوں کو نہیں سن سکتے، مگر آج جب ہم یہاں بیٹھے ہیں، یہ ہولناکیاں جاری ہیں۔فلیچر کے مطابق آر ایس ایف نے سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) کے آخری بڑے گڑھ پر قبضے کے بعد گھر گھر تلاشی شروع کی اور فرار کی کوشش کرنے والے شہریوں کو اجتماعی طور پر ہلاک کیا۔ سعودی زچگی اسپتال سمیت کئی طبی مراکز نشانہ بنے، جہاں اطلاعات کے مطابق تقریباً 500 مریض اور ان کے تیماردار مارے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ دسیوں ہزار خوف زدہ اور بھوکے شہری نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ جو نکلنے میں کامیاب ہوئے، ان میں اکثریت خواتین، بچوں اور بزرگوں کی ہے، مگر وہ بھی راستے میں لوٹ مار، تشدد اور جنسی حملوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ افریقہ کے لیے اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل مارٹھا پو بی نے کہا کہ الفاشر کا سقوط سوڈان اور پورے خطے کے لیے سلامتی کے منظرنامے میں ایک سنگین تبدیلی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس کے اثرات نہایت گہرے اور خطرناک ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کردوفان کے علاقے میں بھی لڑائی تیز ہو چکی ہے جہاں آر ایس ایف نے گزشتہ ہفتے اسٹریٹجک قصبہ بارا پر قبضہ کیا، جبکہ دونوں فریقوں کی جانب سے کیے جانے والے ڈرون حملے اب بلیو نیل، جنوبی کردوفان، مغربی دارفور اور خرطوم تک پھیل چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے الفاشر اور بارا میں اجتماعی قتل، فوری سزائے موت اور نسلی انتقام کی دستاویزات تیار کی ہیں۔ بارا میں گزشتہ دنوں کم از کم 50 شہری ہلاک ہوئے جن میں سوڈانی ریڈ کریسنٹ کے پانچ رضاکار بھی شامل ہیں۔ ٹام فلیچر نے کہا کہ الفاشر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ 20 سال قبل دارفور میں پیش آنے والے مظالم کی یاد دلاتا ہے، مگر اس بار دنیا کی بے حسی زیادہ خوفناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحران دراصل عالمی لاپرواہی اور بین الاقوامی قانون کی ناکامی کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رائیونڈ تبلیغی اجتماع کی تاریخوں کا اعلان، انتظامات مکمل
  • ملک بھر میں موسم خشک، پنجاب کے کئی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
  • خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • پنجاب میں اسموگ کی شدت میں اضافہ، اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • پرانا سکھر میرانہ محلہ کے مکین ترقیاتی کام نہ کرانے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت