انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی ہے جبکہ ترکیہ کے صدر کا کہنا ہے کہ دونوں ملک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔
انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شاندار استقبال پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ترک صدر سے ملاقات پر خوشی ہوئی۔ رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں۔
دونوں ملکوں نے معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی ہے۔
اس موقع پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو ترکیہ آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں۔ باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کےلیے پُرعزم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کےلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں ہم آہنگی ہے۔
ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ملک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے شہباز شریف ترکیہ کے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
دہشت گردی سے مسلسل متاثر ہونے والے خیبرپختونخوا کے حساس اضلاع میں پولیس افسران کی جانوں کے تحفظ کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا ۔
صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں دہشت گردی کا زیادہ خطرہ رکھنے والے اضلاع کے ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، تاکہ وہ بہتر انداز میں گشت اور فرائض انجام دے سکیں، اور کسی بھی ممکنہ حملے کا مؤثر جواب دے سکیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) کو جدید ترین ہتھیار، مواصلاتی نظام، اور تحفظاتی سازوسامان سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ وہ شدت پسندوں سے مؤثر طور پر نمٹ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صرف قوت نہیں، بلکہ خطے میں تعاون اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اسی لیے افغان حکومت سے بات چیت اور بارڈر مینجمنٹ میں ہم آہنگی ہماری اولین ترجیح ہے۔
پولیس کا مطالبہ، حکومت کا فوری عمل
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچھ تھانے دہشت گردی کے نشانے پر رہے ہیں، جہاں گشت کے دوران پولیس افسران پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر، پولیس نے بلٹ پروف گاڑیوں اور جدید ہتھیاروں کا مطالبہ کیا تھا، جس پر حکومت نے عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
ایس ایچ اوز اور دیگر اہلکار گشت کے دوران خطرے میں ہوتے ہیں، ماضی میں کئی افسوسناک واقعات پیش آ چکے ہیں۔ بلٹ پروف گاڑیاں نہ صرف ان کی جانوں کے تحفظ کا ذریعہ بنیں گی، بلکہ فوری ردِعمل میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔
کرپشن پر زیرو ٹالرنس: چھ اہلکار معطل
جہاں ایک طرف حکومت پولیس کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے، وہیں محکمے کے اندر صفائی کا عمل بھی جاری ہے۔ کرپشن اور جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں چھ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اس پیغام کا حصہ ہے کہ قانون کے محافظوں سے کسی قسم کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔