کوئٹہ، کراچی شاہراہ منصوبے کیلئے آصف علی زرداری اور شہباز شریف کے مشکور ہیں، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے مکمل ہونے اور منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کی بلڈنگ دیکھ کر خوشی ہوئی، شہر کی بیوٹی فکیشن کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کو بہت خوبصورت بنانے جارہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ منصوبے کیلئے صدر، وزیراعظم کے مشکور ہیں۔ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے مکمل ہونے اور منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میر سرفرار بگٹی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کی بلڈنگ دیکھ کر خوشی ہوئی، شہر کی بیوٹی فکیشن کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کو بہت خوبصورت بنانے جارہے ہیں، وال چاکنگ اب کوئٹہ کی دیواروں پر ختم ہوگی، یہاں کے لئے مختلف پروجیکٹ لارہے ہیں، مانگی ڈیم کو بھی جلد مکمل کریں گے، کوئٹہ ہم سب کا شہر ہے، اسے دوبارہ خوبصورت شہر بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں پانی کا مسئلہ بھی حل کرلیں گے، شہر کے لیے مزید منصوبے لا رہے ہیں، پاکستان کا جھنڈا جلانے والے پرامن لوگ نہیں ہیں، بجٹ کی تیاری شروع کردی گئی ہے، اب وقت آگیا بلوچستان کو بہتر کیا جائے۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ مجھے کہا گیا تھا کہ سمی دین نے پاکستان کا جھنڈا جلایا، اگر ان نے یہ عمل نہیں کیا تو میں معذرت خواہ ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پہلے بھی بن رہی تھی لیکن پیسے نہیں تھے، خونی شاہراہ کو 2 سال میں مکمل کر لیا جائے گا، منصوبے کے لیے صدر، وزیراعظم کے مشکور ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
شاہراہ بابوسر پر شدید بارشوں کے بعد پھنس جانے والے تمام سیاحوں اور مسافروں کو باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے تصدیق کی ہے کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا اور تقریبا 250 سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق کچھ افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر ریسکیو، ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی رضاکاروں اور پاک فوج کی مدد سے مشترکہ سرچ آپریشن لاپتہ افراد کے ملنے تک جاری رہے گا۔ فیض اللہ فراق نے مزید بتایا کہ چلاس میں سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا بندوبست کر دیا گیا جبکہ مقامی آبادی کے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے کارروائی کو دن کی روشنی میں دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ فوٹیج میں دکھائی دینے والی تمام گاڑیوں کے سیاح محفوظ ہیں۔ ضلع استور کے علاقے بولن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا جبکہ دیامر تھور اور ضلع غذر میں ریلیف اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔