6500mAh کی بڑی بیٹری، 90W فلیش چارج اور پرو کیمرہ کے ساتھ نیا vivo V50 Lite اب پاکستان میں دستیاب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) ویوو نے اپنا نیا اسمارٹ فون ویوو V50 Lite پاکستان میں باضابطہ طور پر لانچ کر دیا ہے، جو اسٹائل، پرفارمنس اور قابلِ بھروسہ ٹیکنالوجی کا زبردست امتزاج پیش کرتا ہے۔ جدید طرزِ زندگی کو مدِنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا یہ فون اُن صارفین کے لیے ہے جو چاہتے ہیں کہ اُن کا فون مزید کام کرے، زیادہ دیر چلے اور دیکھنے میں بھی شاندار لگے۔
طاقتور بیٹری سے لے کر ایڈوانس کیمرہ سسٹم اور پائیدار ڈیزائن تک، ویوو V50 Lite پاکستانی صارفین کی روزمرہ ضروریات کو مدنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔شاندار قیمتوں میں دستیاب: 4G ورژن کی قیمت PKR 73,999 ہے، جبکہ 5G ویریئنٹ PKR 89,999 میں دستیاب ہے، ویوو V50 Lite وی سیریز کی سب سے بڑی 6500mAh الٹرا سلم BlueVolt بیٹری کے ساتھ آتا ہے۔
(جاری ہے)
اتنی بڑی بیٹری کے باوجود، فون کا ڈیزائن سلم اور اسمارٹ ہے، جس کی موٹائی صرف 7.
لانگ ٹرم پرفارمنس کے لیے، V50 Lite میں سمارٹ چارجنگ انجن ٹیکنالوجی دی گئی ہے اور یہ 5 سالہ بیٹری ہیلتھ گارنٹی کے ساتھ آتا ہے۔ یہ فون 1700 چارج سائیکل تک کی صلاحیت رکھتا ہے، جو وقت کے ساتھ بیٹری کی کارکردگی کم ہونے کے مسئلے کو ختم کرتا ہے۔
کارکردگی کے معاملے میں ویوو نے V50 Lite کو طاقتور پروسیسر آپشنز کے ساتھ پیش کیا ہے۔ فون 5G اور4G ویرینٹس میں دستیاب ہے، جن میں بالترتیب MediaTek Dimensity 6300اور Snapdragon 685 پروسیسرز شامل ہیں۔ چاہے گیمنگ ہو، ملٹی ٹاسکنگ یا بھاری بھرکم ایپس کا استعمال، V50 Lite ہر کام میں روانی، رفتار اور قابلِ اعتماد کارکردگی دیتا ہے۔ یوٹیوب، نیٹ فلکس یا ورک ایپس ہر کام بغیر کسی تاخیر کے مکمل ہوتا ہے۔
، ویوو V50 Lite صرف طاقتور نہیں، خوبصورت بھی ہے ۔ دو مختلف ویریئنٹس میں دستیاب: V50 Lite 4G، جس میں 8GB ریم ہے اور یہ ٹائٹینیم گولڈ اور سلک گرین رنگوں میں دستیاب ہے، اور V50 Lite 5G، جس میں 12GB ریم ہے اور یہ ٹائٹینیم گولڈ اور فینٹم بلیک رنگوں میں دستیاب ہے۔یہ فون میٹلک ہائی-گلاس فریم اور گلو رنگ کیمرہ ڈیزائن کے ساتھ ایک پرکشش لک دیتا ہے۔ اس کا 6.77 انچ اور 120Hz Ultra Vision AMOLEDڈسپلے کم سے کم بیزلز اور 94.2% اسکرین ٹو باڈی ریشو کے ساتھ ایک شاندار تجربہ فراہم کرتا ہے۔
فوٹوگرافی اور کانٹینٹ کریئیٹرز کے لیے، V50 Lite کا ٹرپل کیمرہ سیٹ اپ ہر لمحے کو قید کرنے کے لیے تیار ہے۔ 50MP Sony IMX882 مین کیمرہ کم روشنی میں بھی شفاف اور رنگین تصاویر کھینچتا ہے، جبکہ 32MP Ultra Clear فرنٹ کیمرہ سیلفیز کو مزید خوبصورت بناتا ہے۔ اسٹوڈیو معیار آورا لائٹ پورٹریٹ اور 2x گولڈن پورٹریٹ فیچرز سے پورٹریٹس پروفیشنل نظر آتے ہیں۔ 8MP 120° الٹرا وائڈ اینگل لینس (صرف 5G ویرینٹ میں) گروپ فوٹوز اور لینڈسکیپ شاٹس کو مزید آسان اور خوبصورت بناتا ہے۔ AI امیج اسٹوڈیو میں AI ایریس 2.0 اور AI فوٹو جیسے ٹولز شامل ہیں، جو عام تصاویر کو بھی شیئر کے قابل بنا دیتے ہیں۔
فون میں شامل AI فیچرز روزمرہ کاموں کو مزید آسان بناتے ہیں۔ AI سپر لنک نیٹ ورک سگنلز کے مطابق Wi-Fi اور ڈیٹا کے درمیان خودکار طور پر سوئچ کرتا ہے۔ لائیو ٹیکسٹ اور AI اسکرین ترجمہ ، اور گوگل کے ساتھ سرچ کے لیے دائرہ لگائیں جیسے فیچرز اسکرین پر موجود کسی بھی چیز کو کاپی، ترجمہ یا سرچ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ Album Intelligent Classification اور البم میموریز خود بخود تصاویر کو ترتیب دیتا اور ویڈیو کلیپس میں بدلتا ہے۔
قیمت اور دستیابی
ویوو V50 Lite اب پاکستان بھر میں دستیاب ہے،4G والے فون کی قیمت PKR 73,999 ہے، جبکہ 5G ورژن PKR 89,999 میں دستیاب ہے۔ خصوصی آفرز، اقساط کی سہولت، اور گفٹ بَنڈل آفرز بھی منتخب اسٹورز پر دستیاب ہیں، جو اسے پاکستانی صارفین کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتی ہیں۔
تیز چارجنگ، مضبوط کارکردگی، تخلیقی فیچرز، اور پائیدار ڈیزائن کے ساتھ، ویوو V50 Lite روزمرہ زندگی کے لیے بہترین انتخاب ہےطاقتور، جدید اور پاکستان کے اگلے جینریشن صارفین کے لیے بنایا گیا۔
ویوو V50 Lite کے ساتھ ایک سال کی آفیشل وارنٹی فراہم کی جارہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ 15 دن تک مفت تبدیلی کی سہولت بھی میسر ہے۔ نیز تمام ایسیسریز کے لیے بھی 6 ماہ کی وارنٹی فراہم کی جاتی ہے۔ ویوو کا نیا V50 Lite سمارٹ فون پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے تصدیق شدہ ہے اور دونوں سم کارڈ سلاٹس پر فور جی ایل ٹی ای، تھری جی اور ٹو جی موبائل انٹرنیٹ چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ زونگ صارفین اگرسلاٹ ون میں اپنی4G سم استعمال کریں تو انہیں 12 گیگا بائیٹ مفت موبائل ( /2GBماہ ، چھ ماہ کے لیے) انٹرنیٹ بھی فراہم کیا جائے گا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صارفین کے لیے میں دستیاب ہے ویوو V50 Lite کے ساتھ کرتا ہے یہ فون ہے اور
پڑھیں:
ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2025 کے دوران جولائی تا مارچ پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات کی مالیت 3.26 فیصد اضافے کے ساتھ 3.420 ارب ڈالر رہی۔ اسلام ٹائمز۔ مالی سال 2025 کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا جو ایک سال قبل 6.301 ارب ڈالر تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق حالیہ علاقائی سیاسی تبدیلیوں کی وجہ سے بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، تاہم، حالیہ برسوں میں ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو نمایاں دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی وجہ ناسازگار حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات ہیں۔
اس پیش رفت کے باوجود علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے جس کی بنیادی وجہ زیر غور مہینوں کے دوران چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات ہیں۔ مالی سال 2024 میں تجارتی خسارہ 9.506 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کے 6.382 ارب ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے۔ جولائی تا مارچ مالی سال 2025 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو پاکستان کی برآمدات میں زبردست اضافہ دیکھا گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران دیگر ممالک خصوصاً چین کو برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری رہا۔ مالی سال 2025 کے دوران جولائی تا مارچ پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات کی مالیت 3.26 فیصد اضافے کے ساتھ 3.420 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3.312 ارب ڈالر تھی۔
اس کے برعکس مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں درآمدات 23.65 فیصد اضافے کے ساتھ 11.887 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 9.613 ارب ڈالر تھیں۔ مزید تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین سے درآمدات 23.69 فیصد اضافے کے ساتھ 11.582 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 9.363 ارب ڈالر تھیں۔
مالی سال 2024 میں چین سے درآمدات 13.506 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے 9.662 ارب ڈالر کے مقابلے میں 39.78 فیصد زیادہ ہیں۔
خطے میں زیادہ تر درآمدات چین سے حاصل کی جاتی ہیں، اس کے بعد جزوی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش ہیں۔ مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین کو پاکستان کی برآمدات 12.36 فیصد کم ہو کر 1.878 ارب ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے انہی مہینوں میں 2.143 ارب ڈالر تھیں۔ مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت سے درآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 17کروڑ 63 لاکھ 10 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 15 کروڑ 64لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں۔
مالی سال 2024 میں بھارت سے درآمدات 8.866 فیصد اضافے کے ساتھ 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 19 کروڑ 40 ہزار ڈالر تھیں۔ دریں اثنا مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت کو برآمدات 4 لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 12 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں۔ مالی سال 24 میں بھارت کو برآمدات 36لاکھ69 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالر تھیں۔
مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں افغانستان کو برآمدات 64.48 فیصد اضافے کے ساتھ 62 کروڑ 32 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 37کروڑ 89لاکھ20 ہزار ڈالر تھیں، مالی سال 2024 کے 9 ماہ کے 64لاکھ 40 ڈالر کے مقابلے میں 212 فیصد اضافے کے ساتھ برآمدات 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالر رہیں، طورخم بارڈر اسٹیشن تقریباً 27 روز تک بند رہا جس کی وجہ سے افغانستان کو درآمدات اور برآمدات متاثر ہوئیں۔
رواں مالی سال میں افغانستان کو پاکستان کی اہم برآمدات میں چینی بھی شامل ہے، پاکستان نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران 7 لاکھ ٹن سے زائد چینی برآمد کی جس میں سے زیادہ تر افغانستان کو برآمد کی گئی۔ ایران کے ساتھ تجارت کے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں کیونکہ زیادہ تر تجارت غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے، تاہم پاکستان نے بلوچستان کی غیر محفوظ سرحد کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کے پیش نظر سرحد تجارت کا انتخاب کیا ہے۔