پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
وفاقی وزیر احسن اقبال—فائل فوٹو
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے۔
پاکستان بحرین سرمایہ کاری سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اُڑان پاکستان کے تحت 2030ء تک ترقی کا جامع روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اُڑان پاکستان کے تحت برآمدات میں نمایاں اضافے کے لیے مربوط حکمت عملی پر عمل جاری ہے، اُڑان پاکستان کا وژن برآمدات پر مبنی معیشت کا قیام ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اگلے بجٹ میں بلوچستان کیلئے سب سے زیادہ رقم مختص کرنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایکسپورٹ زونز، صنعتی کوریڈورز اور لاجسٹک سہولتوں کی تعمیر حکومتی ترجیح ہے، حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ اور سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صنعتی شعبے کی بحالی اور توسیع کے لیے جامع اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں میں اصلاحات سے کاروباری ماحول بہتر بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری و کاروبار میں آسانی کے لیے 100 سے زائد اقدامات مکمل ہو چکے ہیں، اُڑان پاکستان کے تحت پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے پُرکشش منزل بنتا جا رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لیے ایکسپورٹ ڈرائیو شروع کی گئی ہے، ادارہ جاتی اصلاحات، مستحکم پالیسی اور کاروباری شراکت داری ترقی کی بنیاد ہیں، 21 ویں صدی معیشت اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کی صدی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ڑان پاکستان وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کے لیے
پڑھیں:
جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا، اعتزاز احسن
پی پی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا۔
میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ میاں اظہر وضع دار اور سادہ تھے ۔ انہوں نے آخری وقت میں بھی اپنی جماعت سے وفاداری دکھائی ۔
انہوں نے کہا کہ حماد کے لیے آسان نہیں تھا، تب میاں اظہر نے سیاستدانوں کو سیاست کر کے سبق دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت جینا مشکل ہو اس وقت سیاست کی ۔ بہت مجبوریاں آئیں لیکن انہوں نے ساتھیوں کا ساتھ نہیں چھوڑا ۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ سیاست حالات کُول کرنے کا حکومت کا مزاج نہیں ہے۔ حکومت نے جو فیصلے سنائے غلط ہیں۔ آئی جی پنجاب سے سوال کریں، ایک کا جواب بھی نہیں ملے گا۔ جب 9 مئی کا واقعہ ہوا تو 12 مقام تھے۔ کیا ایک متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی ہوئی؟
انہوں نے سوال کیا کہ یاسمین راشد کو کیا سوچ کر سزا دی گئی؟۔ وہ بیمار ہیں، 80 سالہ خاتون ہیں، کچھ تو خدا کا خوف کریں۔ یہ آپ ملک کو کس طرف لے جا رہے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ایکسٹینشن کے وقت جنرل باجوہ نے پارلیمنٹ میں یہ ریکارڈ قائم کیا کہ 342 میں سے 340 ووٹ ان کے تھے۔ پارٹی کی اکثریت بانی پی ٹی کے حق میں نہیں مگر میری رائے مختلف ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مریم کو وزیر اعلیٰ لگا کر ہمیں بتا دیا گیا شریف نام کے ساتھ ہونا ضروری ہے ۔ میاں نواز شریف لندن میں غدار کہتے تھے مگر پھر ارکان کو ووٹ کا کہہ دیا ۔