کینالز کے معاملے پر وفاق کا سندھ سے رابطہ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی ملاقات طے پاگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمیں پیغام بھجوایا گیا ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کے درمیان ملاقات آج ہوسکتی ہے اور اگر آج ملاقات نہ ہوئی تو کل ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پیپلز پارٹی کے تحفظات، سندھ میں جاری احتجاج، سندھ اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد سمیت کینالز کے معاملے پیپلز پارٹی اپنا بھرپور موقف پیش کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے کینالز کے معاملے پر سندھ حکومت سے رابطہ کیا ہے جس کے بعد وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ کے درمیان ملاقات طے پاگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے جس کے بعد وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ کے درمیان ملاقات طے پاگئی ہے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمیں پیغام بھجوایا گیا ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کے درمیان ملاقات آج ہوسکتی ہے اور اگر آج ملاقات نہ ہوئی تو کل ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پیپلز پارٹی کے تحفظات، سندھ میں جاری احتجاج، سندھ اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد سمیت کینالز کے معاملے پیپلز پارٹی اپنا بھرپور موقف پیش کرے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کے درمیان ملاقات ذرائع کا کہنا ہے کہ کینالز کے معاملے پیپلز پارٹی کے
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
مظفرآباد:پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔
دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔