پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
گلگت بلتستان میں بارش کے نتیجے میں ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین پی پی نے کہا کہ موجودہ حالات میں اپنے لوگوں کو نقصانات سے محفوظ رکھنے کے لیے حکومت کو سخت ٹائم لائنز کے اندر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سمیت پورے پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان میں بارش کے نتیجے میں ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے اور گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے سے مقامی آبادی خطرے میں ہے، دوسری طرف ہمارے جنوبی علاقے شدید خشک سالی کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بہت سارے شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے، وفاقی اور گلگت بلتستان کی حکومتیں متاثرین کی فوری امداد اور بحالی کے لیے اقدام کریں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ غذر اور گھانچے سمیت پورے گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ، موبائل سروسز اور بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ انتظامیہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہونے والی سڑکوں کو بھی جلد کھولنے کے اقدامات کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ
پڑھیں:
شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاشنگھائی میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے مفاہمت کی 3 یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی ہے۔
ان ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کی ترقی ہے۔
خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
صدر آصف زرداری کی شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے سیکریٹری چن جینِنگ سے ملاقات ہوئی، خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سندھ کے وزرا شرجیل میمن و ناصرحسین شاہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
سندھ کے وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پہلا ایم او یو کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافے سے متعلق ہے۔
دوسرا ایم او یو کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لیے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ سے متعلق ہے جبکہ تیسرا ایم او یو ماحول دوست فاضل مادے کی مینجمنٹ کے فروغ سے متعلق ہے۔
اس موقع پر صدرِ مملکت آصف زرداری نے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔