اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
پشاور:
اے این پی کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔
مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔
اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔
قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشریٰ گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔
اے پی سی کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔ کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔
کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔ علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔
آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرلز بل آل پارٹیز کانفرنس کی قیادت میں کانفرنس میں اے این پی
پڑھیں:
اپوزیشن اتحاد نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے: محمود خان اچکزئی
---فائل فوٹوتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کا مقصد حکومت کو عوامی طاقت سے ختم کرنا ہے، اپوزیشن نے 31 جولائی کو اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
محمود خان اچکزئی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ اتحاد کھیل تماشے کے لیے نہیں بنایا، غیرجانبدار الیکشن کمیشن کے ذریعے عوامی نمائندگی کو تسلیم کیا جائے، اس اتحاد کا مقصد حکومت کو عوامی طاقت سے ختم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس جماعت نے انتخابات جیتے اس کے رہنماؤں کو جیل میں قید قیادت سے نہیں ملنے دیا جاتا، جس انداز سے شہباز اینڈ کمپنی نے طاقت سے عوام پر تسلط قائم کیا یہ قابل قبول نہیں۔
محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت ہوتی تو مخصوص نشستوں والا فیصلہ نہ آتا، کسی دوسری پارٹی نے مخصوص نشستوں کی مذمت نہیں کی، پاکستان میں عوام کے ساتھ گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی ویڈیو آئی، ایک گن شپ ہیلی کاپٹر زمین پر بھاگتے بچوں کو مار رہا ہے، غزہ میں قتل عام ہوا اسرائیلی وزیرِ اعظم کو عالمی عدالت سے سزا ہونی چاہیے۔