اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پہلگام واقعے پر  بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق  کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا ہےکہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔

 خیال رہےکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر  پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے  پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔

زمبابوے فضائیہ کے کمانڈر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات

بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جب کہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔

پاکستان بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی پاکستانیوں کو بھارت نے کے تحت

پڑھیں:

سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات

قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل "علی لاریجانی" نے آج شام سعودی ولی عہد "محمد بن سلمان" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سعودی عرب میں تعینات ایرانی سفیر "علی رضا عنایتی" اور قومی سلامتی کونسل میں بین الاقوامی امور کے معاون "علی باقری" بھی موجود تھے۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران سعودی وزیر دفاع سے بھی ملاقات کریں گے۔ واضح رہے كہ علی لاریجانی آج دوپہر کو ریاض پہنچے، جہاں سعودی حکام اور ایران کے سفیر علی رضا عنایتی نے ان کا استقبال کیا۔ اس سفر میں اُن كے ہمراہ علی باقری كے علاوہ وزارت خارجہ میں خلیج فارس امور كے ڈائریكٹر "محمد علی بک" بھی موجود ہیں۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقات کریں گے۔ اُن کے اس دورے کا مقصد اقتصادی شعبے میں تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے بھی محمد بن سلمان سے ملاقات اور گفتگو کی۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • پاک سعودیہ اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA)خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن
  • افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدہ، بھارت کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے ، عاصم افتخار
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج