City 42:
2025-06-09@16:06:54 GMT

جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

سٹی42:  پنجاب میں امن و امان کے قیام اور جرائم کی روک تھام کے لیے محکمہ داخلہ نے جدید اور سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں عادی مجرمان اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو اب ٹریکنگ ڈیوائسز پہنائی جائیں گی تاکہ ان کی نقل و حرکت پر 24/7 نگرانی ممکن ہو سکے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے 1500 ٹریکنگ بینڈز قانون نافذ کرنے والے اداروں میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ ان بینڈز کو کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ، سی ٹی ڈی اور پیرول ڈیپارٹمنٹ کو فراہم کیا جائے گا۔

پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

نئے تشکیل شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو 500 ٹریکنگ بینڈز دیے جائیں گے۔ سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ) کو 900 بینڈز ملیں گے۔ پیرول ڈیپارٹمنٹ کو 100 بینڈز دینے کی منظوری دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق ان ٹریکنگ ڈیوائسز کی مدد سے جرائم پیشہ افراد کی ہر لمحے کی نگرانی ممکن ہوگی جو کہ عالمی سطح پر رائج سرویلنس نظام کے مطابق ہے۔ اجلاس کے دوران ماہرین کی جانب سے مائیکرو ٹریکنگ چِپ نصب کرنے کی بھی سفارش کی گئی تاکہ مجرمان پر بلا تعطل نظر رکھی جا سکے۔

زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار،  امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم

یہ اہم فیصلہ سیکرٹری داخلہ پنجاب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمن، ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ، ڈی آئی جی آپریشنز وقاص نذیر اور ایڈیشنل سیکرٹری پولیس ڈاکٹر ذیشان حنیف سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 محکمہ داخلہ

پڑھیں:

بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری

وزارت صحت نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کیلئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کوویڈ کے 770 نئے کیسس درج کئے گئے جس کے بعد ملک میں کوویڈ کے ایکٹو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ تک پہنچ گئی۔ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی طور پر فرضی مشقیں کی جائیں۔ اتوار کو جاری کردہ وزارت صحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کیرالا سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، اس کے بعد گجرات، مغربی بنگال اور دہلی ہیں۔ اس سال جنوری سے اب تک ملک میں کل 65 اموات ہوئی ہیں۔

تازہ وباء کے چلتے مہاراشٹر میں اس سال جنوری سے اب تک کووڈ کیسز سے سب سے زیادہ 18 اموات ہوئی ہیں۔ کیرالہ میں اب تک 12 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں اس کے بعد دہلی اور کرناٹک میں 7 اموات ہوئی ہیں۔ تمل ناڈو اور اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات اور پنجاب میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 5 تھی، ہر ایک میں دو اموات ہوئیں۔ مغربی بنگال اور راجستھان میں ایک ایک موت کی اطلاع ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق فرضی مشقوں کی مرکز کی ایڈوائزری کا مقصد معاملات میں تیزی آنے کی صورت میں ہنگامی تیاریوں کی جانچ کرنا، آکسیجن، آئسولیشن بیڈز، وینٹی لیٹرز اور ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانا تھا۔

ڈاکٹر سنیتا شرما، ڈائرکٹر جنرل ہیلتھ سروسز نے اس ماہ کے اوائل میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مجموعی منظرنامے کا جائزہ لیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل، ایمرجنسی مینجمنٹ ریسپانس سیل، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ، انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام، دہلی کے مرکزی حکومت کے اسپتالوں اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے اس بات چیت کا حصہ تھے۔ وزارت صحت کے حکام نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کے لئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • پنجاب بھر میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر سکیورٹی کیلئے کومبنگ آپریشنز، متعدد گرفتاریاں
  • کراچی میں وقفے وقفے سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان
  • گلگت بلتستان، اساتذہ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا عید پر ایف سی ہیڈ کوارٹرز وانا کا دورہ
  • قیدیوں کیلئے خوشخبری، پنجاب بھر میں 90 روزہ سزا معافی کا اعلان
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی امت مسلمہ اور قوم کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد
  • عید الاضحیٰ کی چھٹیوں میں موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر دی