مصنوعی ذہانت محنت کشوں کی جان کے لیے بھی خطرہ، مگر کیسے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) نے مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹلائیزیشن کے فوائد کے ساتھ ساتھ اس کے محنت کشوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا اور نہ صرف یہ کہ ان کی کھپت کم ہوجائے گی بلکہ اس ٹینکالوجی سے ان کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت انسانوں کی طرح فریب دے سکتی ہے؟
آئی ایل او کی شائع کردہ نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹلائزیشن اور خودکار مشینیں دنیا میں کام کے ماحول کو تبدیل کر رہی ہیں جس سے کارکنوں کے تحفظ اور بہبود میں بہتری آنے کے ساتھ نئے خطرات نے بھی جنم لیا ہے۔
ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کا محفوظ اور مںصفانہ طور سے اطلاق اور استعمال یقینی بنانے کے لیے حفاظتی پالیسیوں کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کا کہنا ہے کہ خودکار مشینیں خطرناک کام انجام دیتی، جراحی میں مدد فراہم کرتی اور انتظام و انصرام کو بہتر بناتی ہیں۔ اس طرح کام کے دوران خطرات و خدشات میں کمی آتی ہے اور استعداد کار میں اضافہ ہوتا ہے۔ مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نظام طبی شعبے میں بہتر تحفظ اور نگرانی میں معاون ہیں۔ ان کی بدولت کام کو اچھے انداز میں انجام دیا جا سکتا ہے، افرادی قوت پر بوجھ میں کمی آتی ہے اور اختراع کو فروغ ملتا ہے۔ یہ سب کچھ ایسے شعبوں میں بھی ممکن ہے جہاں روایتی طور پر ٹیکنالوجی کا زیادہ عمل دخل نہیں ہوتا۔
تاہم رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت اور اس سے متعلق ٹیکنالوجی سے کام کی جگہوں پر لاحق غیرمتوقع خطرات پر قابو پانے کے لیے مؤثر نگرانی یقینی بنانا ہو گی۔
جدید ٹیکنالوجی کے خطراتآئی ایل او کا کہنا ہے کہ کارکنوں کو کام کے دوران لاحق ہونے والے سنگین خطرات میں خودکار مشینوں کے استعمال سے نمایاں کمی آ سکتی ہے تاہم نئی ٹیکنالوجی سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ اس کے اطلاق سے نئے خطرات پیدا نہ ہوں۔
مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت: زندگی کے سفر میں ہماری ہمسفر، مگر کیا اس دوستی پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟
رپورٹ میں کہا گیا کہ روبوٹ کے ساتھ کام کرنے والے یا ان کی دیکھ بھال پر مامور کارکنوں کو ان مشینوں میں آنے والی خرابی، ان کے غیرمتوقع طرزعمل یا ان کی تیاری میں رہ جانے والی خامیوں کے باعث جسمانی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔
سائبر سکیورٹی سے متعلق خطراتآئی ایل او کا کہنا ہے کہ چونکہ کام کی جگہیں باہم مزید مربوط ہو گئی ہیں اس لیے نظام میں خرابی یا سائبر حملوں کی صورت میں حفاظتی نظام بگڑ سکتا ہے اور کارکنوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹرز کی نظر سے چوک جانے والے فریکچرز اب مصنوعی ذہانت پکڑے گی
رپورٹ کے مطابق اگر جسم پر پہنے جانے والے خودکار اور حفاظتی آلات خامیوں سے پاک نہ ہوں یا انہیں درست طور سے پہنا نہ جا سکے تو اس سے جسمانی بے اطمینانی، دباؤ یا چوٹوں کا خدشہ بڑھ جاتا ہے جبکہ ان آلات کا مقصد انہی خطرات سے تحفظ دینا ہے۔
ذہنی صحتآئی ایل او کا کہنا ہے کہ متواتر ڈیجیٹل نگرانی، الگورتھم کے ذریعے عائد ہونے والا کام کا بوجھ اور ہر وقت رابطوں میں رہنے کا دباؤ کئی طرح کے ذہنی مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
ادارے نے مزید کہا کہ خودکار آلات اور مصنوعی ذہانت پر حد سے زیادہ انحصار کے نتیجے میں فیصلہ سازی کی انسانی قوت میں کمی آ سکتی ہے اور اس طرح نظام میں خرابی یا خامیوں کی صورت میں تحفظ کو لاحق خطرات بھی بڑھ سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل سپلائی چین کو لاحق خطراترپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ ٹیکنالوجی کی سپلائی چین کے مختلف حصوں، جیسا کہ جنگ کے ماحول میں معدنی وسائل کی کان کنی یا ای فضلے کو ٹھکانے لگانے کا کام کرنے والوں کو خطرناک اور ایسے حالات کا سامنا ہوتا ہے جنہیں عام طور پر نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایل او اقوام متحدہ اے آئی مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت مزدوروں کے لیے خطرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی ایل او اقوام متحدہ اے ا ئی مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت مزدوروں کے لیے خطرہ کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت ا ئی ایل او رپورٹ میں کے لیے اور اس ہے اور
پڑھیں:
عمرشاہ کی طبیعت کیسے بگڑی؟ انتقال کی رات کیا ہوا؟ چچا نے دکھ بھری داستان بیان کردی
ڈیرہ اسماعیل خان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) چائلڈ سٹار عمر شاہ کے انتقال کے حوالے سے ان کے چچا نے دکھ بھری داستان بیان کردی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ننھے سوشل میڈیا سٹار احمد شاہ کے چھوٹے بھائی عمر شاہ کے انتقال کے بعد ان کے چچا کا بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے بتایا کہ جس رات عمر کا انتقال ہوا اس رات وہ بالکل ٹھیک تھا، عمر کو رات تک ہلکی سی بھی کہیں کوئی تکلیف نہیں تھی، عمر خوشی خوشی سویا تھا لیکن ڈھائی بجے کے قریب اس کی طبیعت خراب ہوئی۔ عمر کے چچا کا کہنا ہے کہ جس کے بعد طبیعت خراب ہونے پر اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں تقریباً آدھا گھنٹے بعد ہی عمر انتقال کرگیا، ہماری فیملی کیلئے تکلیف دہ صورتحال ہے، ایسا لگ رہا ہے جیسے ہم پر قیامت ٹوٹ پڑی ہو، عمر ہمیں تو پیارا تھا ہی لیکن لوگوں کا بھی پیارا بہت تھا، اس کے انتقال پر دنیا بھر سے مجھے کالز آرہی ہیں، یہ وقت عمر شاہ کے والدین کیلئے بہت مشکل وقت ہے ان کیلئے صبر کی دعا کریں۔(جاری ہے)
خیال رہے کہ پاکستان کے مشہور ننھے سٹار احمد شاہ کے چھوٹے بھائی عُمر شاہ انتقال کرچکے ہیں، احمد شاہ کے تصدیق شدہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے یہ خبر سامنے آئی، اس حوالے سے کی جانے والی پوسٹ میں کہا گیا کہ ’ہمارے خاندان کا ننھا چمکتا ستارہ عمر شاہ خالقِ حقیقی سے جا ملا، عمر شاہ کی مغفرت اور اہلِ خانہ کے لیے صبر کی دعا کریں‘۔ اہل خانہ نے بتایا کہ ’عمر شاہ کو فوڈ پوائزنگ ہوئی اور اس دوران پھیپھڑوں میں پانی بھرگیا جس کے نتیجے میں سانس کی نالی میں رکاوٹ کی وجہ سے گزشتہ رات عمر شاہ کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جس پر ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے‘، اس سے پہلے گزشتہ برس جولائی میں عمر کی آنکھوں میں موتیا کی وجہ سے ان کی سرجری بھی ہوئی تھی۔