ویب ڈیسک: سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے مالی نقصانات میں رواں مالی سال کے دوران خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق جولائی 2024 سے مارچ 2025 کے دوران ڈسکوز کے نقصانات 41 ارب روپے بڑھ کر 143 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 102 ارب روپے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ مالی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے تاہم وصولیوں (ریکوری) میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ڈسکوز کی انڈر ریکوریز میں 184 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے جو گزشتہ سال 262 ارب روپے سے گھٹ کر 78 ارب روپے رہ گئی ہیں۔

گلیڈئیٹرز vs کے کے؛  روسو حسن علی کا تیسرا شکار بن گئے

ذرائع کے مطابق ڈسکوز کے یہ مالی نقصانات اور انڈر ریکوریز پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کا حصہ بن رہے ہیں جس سے ملک کی معاشی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ شہباز حکومت نے رواں مالی سال کے دوران بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 7.

12 روپے تک اضافہ کیا ہے.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ارب روپے

پڑھیں:

یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف

اسلام آباد(اوصاف نیوز)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بدھ کے روز بتایا گیا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) سے مستفید ہونے والوں کی عمر کا تعین میٹرک سرٹیفکیٹ کی بجائے سی این آئی سی ریکارڈ کی بنیاد پر کیا جائے گا

اور پنشنرز کو یکم مئی سے ان کی پنشن میں اضافہ ملے گا۔کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ ای او بی آئی نے 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کئے۔

جنید اکبر کی زیر صدارت پی اے سی کے اجلاس میں وزارت اوورسیز پاکستانیز کے آڈٹ پیراز کی جانچ پڑتال کی گئی۔اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ای او بی آئی نے نااہل یا جعلی پنشنرز کو 2.79 ارب روپے تقسیم کیے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق لگ بھگ 800,000 پنشنرز میں سے 5,000 سے زائد افراد کا ڈیٹا غلط پایا گیا۔ پنشن ان لوگوں کو جاری کی گئی جن کی تاریخ پیدائش ان کے شناختی کارڈ اور میٹرک سرٹیفکیٹ کے درمیان میل نہیں کھاتی تھی۔ کچھ معاملات میں، اہلیت کے معیار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 60 سال سے کم عمر کے مرد اور 55 سال سے کم عمر کی خواتین کو پنشن مل رہی تھی۔

آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 5000 سے زائد نااہل افراد کو پنشن دینے کے لیے عمر میں ہیرا پھیری کی گئی۔ای او بی آئی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ادارے کا فنڈ اس وقت 600 ارب روپے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تقریباً 10 ملین کاروبار ہیں، اور کم از کم 10 ملازمین والا کوئی بھی کاروبار EOBI میں رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ CNIC اور دیگر ذرائع سے فائدہ اٹھانے والوں کی عمر کی تصدیق کرتے ہیں۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے کہا کہ پنشن کیسز اب شناختی کارڈ کی بنیاد پر طے کیے جائیں گے، ای او بی آئی کی پنشن یکم مئی سے بڑھائی جائے گی۔

پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ پنشنرز کی عمر کے تعین کے لیے ایک معیاری معیار ہونا چاہیے۔ ای او بی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ اب وہ نادرا کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے شناختی کارڈ کی بنیاد پر پنشن جاری کریں گے۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے مسائل کے حل کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ معاملے کی تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے۔

آڈٹ حکام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ EOBI نے 2,864 اداروں سے 2.47 ارب روپے کی وصولی نہیں کی۔ ای او بی آئی حکام کا کہنا تھا کہ ان اداروں نے اپنی مکمل افرادی قوت کو رجسٹر نہیں کیا اور ان کی واجب الادا رقم ادا نہیں کی۔

ای او بی آئی نے 1.53 بلین روپے کی وصولی کر لی ہے لیکن پھر بھی 1 بلین روپے کی وصولی پر کام کر رہا ہے، جزوی طور پر کچھ ریکوری کیس عدالت میں پھنسے ہوئے تھے۔کمیٹی چیئرمین نے ای او بی آئی حکام کو ایک ماہ میں ریکوری مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی: پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری
  • پاک بھارت کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات
  • مرغی اور انڈوں کی قیمت میں بڑا اضافہ، موجودہ قیمت جانیں 
  • پاک بھارت کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری
  • ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا
  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا