سابق بھارتی کپتان کا پاکستان کے ساتھ کرکٹ کے 100 فیصد خاتمے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ بھارتی کرکٹرز بھی پاکستان کیخلاف زہر اگلنے لگے۔
رپورٹ کے مطابق پہلگام حملے کے بعد سابق بھارتی کپتان نے بھارت کو پاکستان کے ساتھ تمام تعلقات ختم کردینے چاہئیں۔
یہ متنازع بیان سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی نے دیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ انڈیا کو پاکستان کے ساتھ تمام تر کرکٹ ختم کردینی چاہئیے۔
بھارتی نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی نے پاکستان کیخلاف بیان بازی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیساتھ 100 فیصد کرکٹ تعلقات کو ختم کردینا چاہیے۔
ادھر بھارتی بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ ہم پہلگام واقعہ کے متاثرین کے ساتھ ہیں، ہماری حکومت جو کہے گی، ہم وہی کریں گے۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات کے باعث ہندوستان نے 2008 کے بعد سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا، آخری مرتبہ بھارت ایشیا کپ کھیلنے پاکستان آیا تھا۔ بعد ازاں دونوں روایتی حریفوں نے آخری بار بھارت میں 2012-13 میں دو طرفہ سیریز کھیلی تھی، جس میں وائٹ بال میچز شامل تھے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سابق بھارتی کپتان کے ساتھ
پڑھیں:
ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جانیے کل سے شروع ہونے والے شاہانہ مقابلے کی تفصیلات
دنیائے کرکٹ کا سب سے باوقار و شاہانہ ٹیسٹ میچ کل (بدھ) سے لارڈز میں شروع ہورہا ہے جہاں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟ آئی سی سی نے اعلان کردیا
یہ محض ایک ٹیسٹ میچ نہیں بلکہ دنیا بھر میں 2 سال کے سخت مقابلے کا اختتام ہے جس میں دنیا کی 2 بہترین ٹیسٹ ٹیمیں کرکٹ کے حتمی انعام کے لیے لڑیں گی۔
پیٹ کمنز کی قیادت میں آسٹریلیا اوول میں ہونے والے گزشتہ مقابلے کا فاتح تھا جس نے فائنل میں بھارت کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا تھا اور اب اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے کے لیے 11 تا 15 جون جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں ہوگا۔ آسٹریلیا اس سال کا فائنل بھی جیت کر متواتر دوسری مرتبہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹیم بن کر تاریخ رقم کرنا چاہتی ہے۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیمبا باوما کی کپتانی میں 20 سالوں میں اپنی پہلی بڑی آئی سی سی ٹرافی کے حصول کی تگ و دو کرے گی۔ ان دنوں پروٹیز (جنوبی افریقن ٹیم) اپنی شاندار فارم میں ہیں اور اس ٹیم نے فائنل تک اپنے سفر کے دوران غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپییئن شپ فائنل کے لیے راستےلارڈز تک جنوبی افریقہ کا راستہ متاثر کن رہا ہے۔ انہوں نے 12 میچ کھیلے جن میں سے 8 جیتے اور صرف 3 ہارے جبکہ ایک ڈرا یعنی ہار جیت کے بغیر ختم ہوا۔ بنگلہ دیش، سری لنکا اور پاکستان کے خلاف کلین سویپ سمیت مسلسل 7 ٹیسٹ میچوں میں جیت کے ساتھ ان کی مہم نے زور پکڑا۔ اس معرکے میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 69.44 فیصد کے ساتھ ٹاپ پر رہی۔
آسٹریلیا نے 19 میچ کھیلے جس میں 13 جیتے، 4 ہارے اور 2 ڈرا ہوئے۔ اس کے سفر میں انگلینڈ میں ڈرا ہوئی ایشز سیریز، پاکستان کے خلاف شاندار ہوم پرفارمنس اور ابتدائی ٹیسٹ ہارنے کے بعد بارڈر-گواسکر ٹرافی میں ہندوستان کے خلاف اہم واپسی شامل تھی۔ اس نے سری لنکا میں 2-0 کی جیت کے ساتھ اپنی جگہ بنائی اور 67.54 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
اہم کھلاڑی جن پر ٹیمیں تکیہ کریں گیجنوبی افریقہ کے لیے کگیسو ربادا اہم ثابت ہوں گے۔ فی الحال دنیا کے دوسرے بہترین ٹیسٹ بولر کے طور پر درجہ بندی کرنے والے ربادا نے اس سائیکل کے دوران صرف 10 ٹیسٹ میں 19.97 کی شاندار اوسط سے 47 وکٹیں حاصل کیں۔ انگلش حالات میں ان کا تجربہ (6 ٹیسٹ میں 30 وکٹیں) انہیں لارڈز میں اور بھی خطرناک بنا دیتا ہے۔
آسٹریلیا حوصلہ افزائی کے لیے ٹریوس ہیڈ کی طرف دیکھے گا۔ جارحانہ بائیں ہاتھ کا کھلاڑی مستقل کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ہے، اس سائیکل میں آسٹریلیا کے تمام 19 میچوں میں 3 سینچریوں کے ساتھ 1،177 رنز بنائے۔
مزید پڑھیے: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کے لیے آسٹریلیا کے اسکواڈ کا اعلان، کن اہم کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی؟
ٹریوس ہیڈ ہندوستان کے خلاف میچ وننگ 163 رنز کے ساتھ گزشتہ سال کے فائنل کے ہیرو تھے اور بلاشبہ اب آسٹریلیا کو دوبارہ ان سے عمدہ کارکردگی کی امید ہوگی۔
انعام کی موٹی رقمانعامی رقوم اب پہلے سے کہیں زیادہ ہیں۔ چیمپیئنز کو ریکارڈ 3.6 ملین ڈالی کی رقم ملے گی جو پچھلے فائنلز میں دیے گئے 1.6 ملین ڈالر سے دوگنا ہے۔ یہاں تک کہ رنرز اپ بھی 2.16 ملین ڈالر کی خطیر رقم اپنے ساتھ لے جائیں گے۔
لیکن ان ٹیموں کے لیے میچ پیسوں سے بڑھ کر ہے کیوں کہ یہ دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کے تاج کے حصول کا معاملہ ہے۔
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ کی پچ کن کے لیے سازگار؟جون میں لارڈز عام طور پر بولر اور بیٹسمین دونوں کے لیے ہی کچھ نہ کچھ مواقع رکھتا ہے۔ تیز گیند بازوں کے لیے میچ کا ابتدائی دورانیہ، دن کے گزرنے کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کے لیے سازگار حالات اور تھوڑا وقت گزرنے پر اسپنرز کو اپنا جادو جگانے کا موقع۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ: آئی سی سی کا اضافی پوائنٹس متعارف کرانے کا فیصلہ
آسٹریلیا کے پیس اٹیکرز کمنز، اسٹارک اور ہیزل ووڈ اور جنوبی افریقہ کے رباڈا، نگیڈی، جانسن اور پیٹرسن کی بدولت بلے بازوں اور بولرز کے درمیان ایک سنسنی خیز جنگ کی توقع ہے۔
دنیا بھر کے کرکٹ شائقین اس میچ کے لیے بیچین ہیں کیونکہ اس میں دو کرکٹ پاور ہاؤسز کرکٹ کے گھر لارڈز کرکٹ گراؤنڈ (لندن) میں اپنے کھیل کا جادو جگائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلین کرکٹ ٹیم جنوبی افریقن کرکٹ ٹیم لارڈز کرکٹ گراؤنڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل