کینیز میڈیا سٹی کے قیام کےلیے معاہدہ کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
گزشتہ سال کامیاب اردو فلم نایاب ریلیز کرنے والے ادارے کینیز گروپ نے چار ایکڑ رقبے پر محیط کینیز میڈیا سٹی کےقیام کےلیے ایک معاہدے پر دستخط کردیے۔
کینیز گروپ نے میڈیا سٹی کے قیام کےلیے ایک معاہدے پر دستخط کرکے سابقہ کاراووڈ اسٹوڈیو کے زیادہ تر حصص اور انتظامی اختیارات حاصل کرلیے ہیں، جہاں 4 وسیع لے آؤٹ، ساؤنڈ اسٹیج، میک اپ روم اور سہولیات جبکہ بیرونی عکس بندی کےلیے جگہ موجود ہے۔
کینیز اپنے ذیلی ادارے کے ذریعے جدید کیمروں کو کرایہ پر دینے کا تجربہ رکھتا ہے۔ کینیز گروپ کا نشاط منزل پر اپنے احاطے میں جدید سہولیات سے مزیّن پروڈکشن، میوزک کمپوزیشن اور دیگر خدمات کے ذریعے حالیہ میڈیا سٹی سے سوشل میڈیا میں اپنی موجودگی کے اضافے کا ارادہ ہے۔
کینیز گروپ کے چیف ایگزیکیٹو اگنس کینیز نے اس موقع پر گفتگو میں کہا کہ سینما نگاروں، میوزک کمپوزیشن اور بیرونی عکس بندی کےلیے مختلف اداروں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ میڈیا سٹی مختلف فنی مراحل کےلیے ون اسٹاپ شاپ ثابت ہوگا۔ کینیز گروپ اس سے قبل کئی اشتہارات، میوزک پروگرام اور فلم ریلیز کرچکا ہے، جس میں یمنیٰ زیدی، جاوید شیخ، فوادخان اور دیگر نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کینیز گروپ میڈیا سٹی
پڑھیں:
سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ ٹکٹ آئی کیوب - قمر، پاک سیٹ - ایم ایم 1 اور ای او - 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں، جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔
آئی کیوب - قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای - 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔
پاک سیٹ - ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا، ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کا الیکٹرو - آپٹیکل سیٹلائٹ ای او - 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔
سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔