تجارتی تحفظ پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
بیجنگ :چین اور وسطی ایشیا کے وزرائے خارجہ کا چھٹا اجلاس الماتی میں منعقد ہوا۔ ہفتہ کے روز سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نیز ترکمانستان کے نمائندے اور چین وسطی ایشیا میکانزم کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی۔ وزرائے خارجہ کے اجلاس میں رواں سال میں ہونے والے چین وسطی ایشیا کے دوسرے سربراہ اجلاس کے لیے جامع سیاسی تیاریاں کی گئیں۔وانگ ای نے کہا کہ یکطرفہ اور تجارتی تحفظ پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکہ نے من مانی کرتے ہوئے محصولات عائد کیے ہیں جو دوسرے ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
چین نے نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور نظم و نسق اور بین الاقوامی انصاف کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری جوابی اقدامات کیے ہیں.
تیسری میکانزم کی تعمیر جاری رکھی جائے۔ چوتھی، انصاف کو برقرار رکھا جائے اور پانچویں یہ کہ ہمیں نسل در نسل دوستی پر قائم رہنا چاہیے۔اجلاس میں شریک وسطی ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے اپنے ملک کی قومی ترقیاتی حکمت عملیوں کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے مربوط کریں گے۔ تمام فریقوں نے کثیرالجہتی کی حمایت کا اعادہ کیا اوراس کے لئے وہ اپنے جائز حقوق ومفادات کے تحفظ کے لئے ہم آہنگی کو مضبوط بنائیں گے۔ اجلاس کے دوران وانگ ای نے وسطی ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ سے الگ الگ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے وزرائے خارجہ وسطی ایشیا کے لئے
پڑھیں:
پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد:پاکستان اور ایران نے صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وفاقی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان 22 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس تہران میں ہوا، جس میں دونوں ممالک کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر تجارت جام کمال نے کی، جن کے ہمراہ سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم سمیت اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر اربن ڈیولپمنٹ فرزانہ صادق نے کی۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان اہم پروٹوکولز پر دستخط ہوئے، صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق ہوا، دونوں ممالک کے درمیان لیبر کوآپریشن کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی تعمیرات، ٹیکسٹائل اور زراعت جیسے شعبوں میں مزدوروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے حوالے سے تجاویز دے گی۔
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق 23 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس آئندہ سال اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔