کوئی پاکستانی طے شدہ ڈیڈ لائن کے بعد انڈیا میں نہ رہے .بھارتی وزیرداخلہ کی ریاستوں کو ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 اپریل ۔2025 )بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام وزرائے اعلیٰ کو ہدایت کی ہے کہ کوئی پاکستانی طے شدہ ڈیڈ لائن کے بعد انڈیا میں نہ رہے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو فون پر ہدایات دی ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مقررہ ڈیڈلائن کے بعد کوئی بھی پاکستانی انڈیا میں نہ رہے.
(جاری ہے)
یاد رہے کہ انڈیا نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ 27 اپریل سے تمام پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے ویزے منسوخ کر دیے جائیں گے اور پاکستان میں مقیم انڈین شہریوں کو جلد از جلد وطن واپس آنے کے احکامات دیے گئے ہیں ادارے نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزرائے اعلیٰ کو یہ ہدایات بھی دی گئی ہیں کہ تمام صوبے اپنے اپنے علاقوں میں مقیم پاکستانی شہریوں کی شناخت کریں اور ان کی ملک بدری کو یقینی بنائیں تاہم ویزوں کی منسوخی ان طویل مدتی ویزوں پر لاگو نہیں ہوگی جو انڈین حکومت نے ہندو پاکستانی شہریوں کو جاری کیے تھے اور ان کے یہ ویزے بدستور موثر رہیں گے. انڈیا کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزہ خدمات معطل کرنے کا اعلان بھی سامنے آ چکا ہے انڈیا کی جانب سے یہ بھی اعلان کیاگیا تھا کہ پاکستانی شہری اب سارک ویزہ استثنیٰ سکیم کے تحت انڈیا کا سفر نہیں کر سکیں گے اور جو پاکستانی شہری سارک ویزہ کے تحت انڈیا میں موجود ہیں وہ 48 گھنٹے کے اندرملک چھوڑ دیں .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستانی شہریوں انڈیا میں
پڑھیں:
بھارتی اقدامات علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں، پاکستانی وفد
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ کی قیادت میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے کہا ہے کہ ہندوستان کی طرف سے یہ اقدامات علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔
پاکستان نے وفد نے برٹش پارلیمنٹ میں آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) برائے پاکستان کو ویسٹ منسٹر پیلس میں بریفنگ دی۔
اے پی پی جی برائے پاکستان کی چیئر یاسمین قریشی ایم پی نے وفد کی میزبانی کی۔
یہ وفد پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کی وجہ سے خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر عالمی برادری تک پاکستان کی جاری سفارتی رسائی کا حصہ ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے برطانوی پارلیمنٹرینز کو بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر وار کے اثرات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کے ہندوستان بغیر کسی جواز اور تحقیقات کے پاکستان پر الزام تراشی کا مرتکب ہوا۔
انہوں نے مصدقہ تحقیقات اور قابل تصدیق شواہد کے بغیر پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد بھارتی الزامات کو واضح طور پر مسترد کیا۔
وفد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ شہری آبادی پر بھارتی حملے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ خلاف ورزی بین الاقوامی قوانین اور جدید اصولوں کی بنیاد کے نظام کی صریح خلاف ورزی ہیں - ہندوستان کی طرف سے یہ اقدامات علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کاری کے وزیر مصدق ملک نے پارلیمنٹیرینز کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے ماحولیاتی خطرات اور پاکستان کی 240 ملین آبادی کی غذائی تحفظ اور بقا کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق تھا، جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق بھی شامل ہے۔
وفد نے تحمل سے کام لینے، سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور تمام تصفیہ طلب مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کے تنازعہ پر دونوں ممالک کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔