لاہور(نیوزڈیسک) پہلگام فالس فلیگ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں واقعے میں مشتبہ دہشت گرد کا ایسا خاکہ بنایا گیا جو قومی کرکٹر بابراعظم سے مشابہت رکھ رہا تھا۔

تصویر شیئر کرنے کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی نیوز چینل انڈیا ٹوڈے پر مشتبہ دہشت گرد کا خاکہ منظرعام پر لایا گیا جو بابراعظم سے مل رہا تھا۔

یہ دعویٰ مختلف فیس بک اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے ہزاروں صارفین تک پہنچا اور صرف ایک پوسٹ پر ہی دو ہزار سے زائد ردعمل سامنے آئے۔

پہلگام حملے کے اگلے دن فیسبک پر ایک صارف نے انڈیا ٹوڈے کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں 3 مشتبہ حملہ آوروں کے خاکے دکھائے گئے تھے۔

صارف کے مطابق ان میں سے ایک خاکہ بابر اعظم سے ملتا جلتا تھا۔ اس حیران کن دعوے کی سچائی معلوم کرنے کے لیے آئی ویریفائی پاکستان نامی فیکٹ چیکنگ ٹیم نے اس تصویر کا جائزہ لیا۔

تحقیق کا نتیجہ سامنے آیا جس میں مذکورہ خاکے میں دکھائے جانے والے بابراعظم سے متعلق حقیقت سامنے آئی۔ اس تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وائرل ہونے والی تصویر ترمیم شدہ تھی اور بابر اعظم کو اس حملے سے جوڑنے کا دعویٰ گمراہ کن تھا۔

آرمی چیف کا نعرہ ”پاکستان ہمیشہ زندہ باد“ ہر زباں کا ورد بن گیا، نیا نغمہ ریلیز

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

کینیڈین وزیرِاعظم کو جی سیون اجلاس کیلئے مودی کو دعوت دینے پر تنقید کا سامنا

کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کو رواں ماہ البرٹا میں ہونے والے جی سیون سربراہی اجلاس کے لیے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کو مدعو کرنے پر تنقید کا سامنا ہے، مارک کارنی نے کہا ہے کہ اُن کی دعوت بھارت کے لیے تھی، کسی خاص فرد کو نہیں بلایا۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے اور 15 تا 17 جون کے اجلاس میں زیر بحث آنے والے معاملات کے لیے اس کی موجودگی ضروری ہے۔

اوٹاوا میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، مارک کارنی نے ایک سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ ’کیا وہ سمجھتے ہیں کہ بھارتی وزیرِاعظم کا سکھ کارکن ہر دیپ سنگھ نِجّرجی کے قتل میں کوئی کردار تھا؟، یہ بات ایک مقامی رپورٹ میں بتائی گئی تھی۔

کینیڈین لبرل رکنِ پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ وزیرِاعظم کارنی کو مودی کو مدعو کرنے کے فیصلے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔

’نیشنل پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق سکھ کارکن ہر دیپ سنگھ نِجّرجی کو جون 2023 میں ایک گردوارے کے باہر قتل کر دیا گیا تھا، اور کینیڈا نے اس قتل کا تعلق بھارتی حکومت سے جوڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، سرے، برٹش کولمبیا سے رکنِ پارلیمنٹ مسٹر سکھ دھالیوال نے کہا کہ انہیں اپنے حلقے سے درجنوں فون کالز اور 100 سے زائد ای میلز موصول ہوئی ہیں، جن میں مودی کی البرٹا میں سربراہی اجلاس میں شرکت پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

بھارتی نیوز پلیٹ فارم ’دی وائر‘ نے رپورٹ کیا کہ وزیرِاعظم کارنی کی جانب سے دعوت نامہ دینے کے بعد نئی دہلی نے نِجّرجی کے قتل سے متعلق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان مذاکرات بحال کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جو ’جوابدہی سے متعلق معاملات کو تسلیم کرتی ہے‘، اگرچہ اعلیٰ سطح کی مجرمانہ تحقیقات اب بھی جاری ہیں۔

کارنی کی مودی کو دعوت دینے کی خبر نے عالمی دلچسپی حاصل کی تھی، برطانوی اخبار دی گارڈین سمیت دیگر اداروں نے اوٹاوا میں ہونے والی نیوز کانفرنس کو رپورٹ کیا۔

مارک کارنی نے کہا کہ کینیڈا میں ایک قانونی عمل جاری ہے اور کافی حد تک آگے بڑھ چکا ہے، اور ان قانونی معاملات کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے، اخبار نے بتایا کہ نِجّرجی کے قتل کے الزام میں کینیڈا میں مقیم 4 بھارتی شہریوں پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

مارک کارنی نے کہا کہ بھارت چونکہ دنیا کی پانچویں بڑی معیشت، سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور سپلائی چینز کا مرکز ہے، اس لیے توانائی، مصنوعی ذہانت اور اہم معدنیات پر گفتگو کے لیے اس کے رہنما کو مدعو کرنا ضروری تھا، چاہے تحقیقات جاری ہی کیوں نہ ہوں۔

تاہم، مودی کے حامیوں نے کارنی کے کچھ بیانات کو ناپسند کیا ہے، کیوں کہ وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ بھارت جاپان کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بن چکا ہے، جس پر آزاد بھارتی ماہرینِ معیشت اور کارنی دونوں نے اختلاف کیا ہے۔

کارنی نے کہا کہ میں نے وزیرِاعظم مودی کو دعوت دی تھی، اور اس سیاق و سباق میں انہوں نے اسے قبول کیا ہے۔

نریندر مودی نے بھی کارنی کی کال موصول ہونے پر خوشی کا اظہار کیا، اور لبرل رہنما کو حالیہ انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی۔

مودی نے دعوت کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’متنوع جمہوریتوں کے طور پر، جو قریبی عوامی روابط سے جُڑی ہوئی ہیں، بھارت اور کینیڈا باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر نئے جذبے کے ساتھ کام کریں گے‘۔

Glad to receive a call from Prime Minister @MarkJCarney of Canada. Congratulated him on his recent election victory and thanked him for the invitation to the G7 Summit in Kananaskis later this month. As vibrant democracies bound by deep people-to-people ties, India and Canada…

— Narendra Modi (@narendramodi) June 6, 2025

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • بجٹ سیشن سے متعلق اپوزیشن اتحاد کی حکمت عملی سامنے آگئی
  • بجٹ سیشن سے متعلق اپوزیشن اتحاد کی حکمتِ عملی سامنے آگئی
  • بجٹ سیشن : اپوزیشن اتحاد کی حکمت عملی سامنے آگئی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی کارکردگی؛ سب سے زیادہ کیسز نمٹانے والے ججز کی فہرست سامنے آگئی
  • کینیڈین وزیرِاعظم کو جی سیون اجلاس کیلئے مودی کو دعوت دینے پر تنقید کا سامنا
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
  • معروف پاکستانی ادارکارہمایوں سعیدکا اپنی بیوی کے پاؤں دبانے کا انکشاف
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
  • حافظ آباد: شوہر کے سامنے خاتون کے گینگ ریپ میں ملوث تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک