پہلگام حملہ کو لیکر آسام میں رکن اسمبلی سمیت 10 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
آسام کے وزیراعلٰی نے کہا کہ جو بھی بھارت کی مخالفت کریگا اور سوشل یا کسی اور میڈیا کے ذریعے پاکستان کی براہ راست یا بالواسطہ حمایت کریگا اسے بخشا نہیں جائیگا، یہ سراسر غداری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست آسام کے وزیراعلٰی ہمانتا بسوا سرما نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد مسلمانوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کی ہے۔ کارروائی کرتے ہوئے آسام پولیس نے اب تک ایک ایم ایل اے سمیت 10 لوگوں کو پہلگام حملے کے بارے میں تبصرے کرنے اور سوشل میڈیا پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں وکلاء، صحافی اور طلبہ رہنما بھی شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق آسام میں اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل اے امین الاسلام پر الزام ہے کہ مبینہ طور پر ایک عوامی میٹنگ میں پاکستان کی حمایت میں متنازعہ بیانات دئے تھے۔ پولیس نے انہیں دو روز قبل گرفتار کیا تھا۔ ان واقعات کے بعد ہفتہ کو گوہاٹی میں بی جے پی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں ایک پروگرام کے دوران وزیراعلٰی ہمانتا بسوا سرما نے سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے نفاذ کی وکالت کرتے ہوئے وزیراعلٰی سرما نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی مشترک بنیاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی مخالفت کر رہے ہیں اور ہمیں ایسا ہی رہنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی بھارت مخالف تبصرہ کرے گا، اسے گرفتار کیا جائے گا، اگر ضرورت پڑی تو ہم اسے نیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت درج کریں گے۔ سرما نے کہا کہ ہم سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اگر ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ ملک مخالف بیانات ہیں تو ہم انہیں گرفتار کر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پاکستان کی حمایت کرتا ہے اسے گرفتار کیا جائے گا، وہ فیس بک پر پوسٹ کرنے کے بعد کب تک چھپ سکتے ہیں۔
پہلگام حملے میں پاکستان کی حمایت کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے ایم ایل اے امین الاسلام کے بارے میں انہوں نے کہا "مجھے نہیں معلوم کہ ایسے لوگ ایسا کرنے کی جرات کیسے کرتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ انہیں کیسے خاموش کیا جائے، انہیں کچھ دن جیل میں رہنے دیں، پھر ہم دیگر اقدامات پر غور کریں گے"۔ آسام کے وزیراعلٰی سرما نے سوشل میڈیا کے ذریعے تصدیق کی تھی کہ ریاست میں ملک مخالف تبصرے کرنے پر ہفتہ کی دوپہر تک 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ جو بھی بھارت کی مخالفت کرے گا اور سوشل یا کسی اور میڈیا کے ذریعے پاکستان کی براہ راست یا بالواسطہ حمایت کرے گا اسے بخشا نہیں جائے گا، یہ سراسر غداری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا پاکستان کی گرفتار کیا نے کہا کہ کی حمایت
پڑھیں:
شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستانی سفارتی وفد کی اہم رکن سینیٹر شیری رحمان نے لندن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکا کا دورہ بہت مصروف اور مثبت رہا، 50 سے زائد ملاقاتیں ہوئیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ تین دن واشنگٹن اور دو دن نیویارک میں اہم میٹنگز کیں، امریکا میں ہمارا موقف سنا گیا، ریسپشن بہت اچھا رہا، سب نے بھارت کے پانی کو ہتھیار بنانے کی مخالفت کی، بھارت کی جنگجو سوچ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان سب سے بڑا تنازع ہے،جس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نکلنا ضروری ہے ، ہم نے صدر ٹرمپ کا سیز فائر میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا، ہم بھارتی وفد کا پیچھا نہیں کر رہے تھے، مقصد صرف حقائق اجاگر کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی سے جوڑنا بھارتی پروپیگنڈہ ہے، بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، ہمارا مقصد مسلہ کشمیراور سندھ طاس معاہدہ کیلیے مذاکرات اور امن کو فروغ دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں، بھارت کے خلاف ہمارے پاس زیادہ شواہد ہیں، بھارتی وفد کا ٹارگٹ پاکستان کو گندہ کرنا تھا مگر ہم مہذب انداز میں اپنی پالیسی پر قائم ہیں۔