میئر کراچی کا چینی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی پیشکش اور چینی طلباء کو اسکالرشپ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
کراچی:
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شنگھائی کے میئر گونگ ژینگ سے ملاقات کی جس میں باہمی تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت کی گئی۔اس ملاقات کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ویسٹ ٹو انرجی منصوبوں، توانائی اور شہری خدمات سمیت اہم شعبوں میں مواقع تلاش کرنا تھا۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے چینی سرمایہ کاروں کو کراچی کے جاری ترقیاتی منصوبوں میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے شہر کی بین الاقوامی تعاون کے مرکز کے طور پر صلاحیت کو اجاگر کیا، تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے انہوں نے کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے پروگراموں کے ذریعے چینی طلباء کو اسکالر شپ دینے کا اعلان بھی کیا۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شہر میں ایک عوامی مقام تعمیر کرنے کا اعلان کیا جو چین کے عوام اور ان کے عظیم رہنما چینی کمیونسٹ پارٹی کے پہلے چیئرمین، چیئرمین ماؤ زے تنگ کو خراج عقیدت پیش کرے گا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور شنگھائی کے میئر گونگ ژینگ نے کراچی اور شنگھائی کے درمیان طویل مدتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنی مضبوط عزم کا اظہار کیا اور باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں مزید تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔
میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی (PAS)، مشیر مالیات کے ایم سی گلزار علی ابڑو اور سینئر ڈائریکٹر کلچر و اسپورٹس مہدی مالوف بھی میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ ہیں، ملاقات کے دوران میئر کراچی نے میئر گونگ ژینگ کو سندھ کی ثقافتی پہچان اجرک اور ایک سووینئر پیش کیا جو دونوں شہروں کے درمیان دوستی کی علامت ہے۔
یہ اعلیٰ سطحی ملاقات کراچی اور شنگھائی کے درمیان تعلقات کو گہرا کرنے اور ایک پائیدار اور متحرک شراکت داری کے فریم ورک کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میئر کراچی بیرسٹر مرتضی شنگھائی کے
پڑھیں:
پاکستان پائیدار معاشی نمو کی سوچ کا محور ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) جمیل احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کم، بیرونی کھاتے سرپلس اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں۔
جمیل احمد نے واشنگٹن میں عالمی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی اور پاکستان کے بہتر معاشی منظرنامے سے انہیں آگاہی فراہم کی۔
گورنر ایس بی پی کی ملاقاتیں واشنگٹن ڈی سی میں عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر ہوئیں۔
ملاقاتیں بڑے بینکوں جے پی مورگن، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، ڈوئچے جیفریز، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیز اور عالمی سرمایہ کاروں سے ہوئی ہیں۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ مہنگائی کم، بیرونی کھاتے سرپلس اور زرمبادلہ ذخائر بڑھے ہیں، پاکستان کی معاشی نمو 3 فیصد رہنے کے اندازے ہیں۔
جمیل احمد نے مزید کہا کہ پاکستان پائیدار معاشی نمو کی سوچ کا محور ہے، ریٹنگ ایجنسیاں اصلاحات سے آئی بہتری کی تائید کر رہی ہیں۔
انہوں نے ملاقاتوں کے دوران عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے کےلیے اپنائی گئی پالیسیوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح 2 سال میں مہنگائی کو بلند ترین شرح سے 60 سال کی کم ترین شرح پر لایا گیا ہے۔
گورنر ایس بی پی نے عالمی سرمایہ کاروں کو بتایا کہ زرمبالہ ذخائر سابقہ ادوار کی طرح قرض لے کر نہیں بلکہ جی ڈی پی تناسب سے قرض کم کر کے بہتر کیا ہے، بیرونی کھاتہ سرپلس کیا ہے اور توجہ جون تک زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر تک لے جانے پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی حالات بہتر ہونے سے توقع ہے کہ رواں مالی سال جی ڈی پی نمو 3 فیصد ہوگی، توجہ معاشی استحکام کو برقرار رکھنے اور معیشت کے ڈھانچے کو اصلاحات سے بہتر بنانے پر ہے۔
جمیل احمد نے کہا کہ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں پاکستانی معیشت میں آئی بہتری کی معترف ہیں۔