ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے انٹر اپارٹی الیکشن 17 اور18 مئی کو ہوں گے، علامہ علی اکبر کاظمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
صوبائی کابینہ کا آن لائن اجلاس، صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں گیارہ اراکینِ کابینہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کی صوبائی کابینہ کا آن لائن اجلاس، صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں گیارہ اراکینِ کابینہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے جن کا تعلق جماعت کی آئندہ تنظیمی پیش رفت سے تھا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے انٹرا پارٹی انتخابات مورخہ 17 و 18 مئی 2025ء، بروز ہفتہ و اتوار، لاہور میں منعقد ہوں گے۔ اس موقع پر صوبے بھر سے تمام ضلعی نمائندگان شرکت کریں گے اور اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
انتخابات کے اس دو روزہ عمل میں، ہر ضلع کی سطح سے ایک نام بطور ضلعی نمائندہ پیش کیا جائے گا جبکہ دو امیدواران کے نام صوبائی کابینہ کی جانب سے مرکزی کمیٹی کو ارسال کیے جائیں گے۔ انہی امیدواروں کے درمیان صوبائی صدارت کے لیے انتخاب ہوگا، اور اکثریتی ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار آئندہ تین برسوں کے لیے صوبہ پنجاب کی صدارت کا منصب سنبھالے گا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کے پی کی نئی صوبائی کابینہ نے حلف اٹھالیا، وزراء اپنے عہدوں پر فائز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا کی 13 رکنی نئی کابینہ نے گورنر ہاؤس پشاور میں ہونے والی تقریب میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا۔
تقریب میں گورنر فیصل کریم کنڈی، وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی، اسپیکر صوبائی اسمبلی بابرسلیم سواتی، چیف سیکرٹری، آئی جی پی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
کابینہ میں 10 صوبائی وزراء، 2 مشیر اور ایک معاونِ خصوصی شامل ہیں۔ حلف برداری کی تقریب میں گورنر فیصل کریم کنڈی نے صوبائی وزراء سے حلف لیا۔
صوبائی وزراء میں مینا خان، فضل شکور، آفتاب عالم، فیصل ترکئی، عاقب اللہ، ارشد ایوب خان، امجد علی، خلیق الرحمان، ریاض خان اور فخر جہاں شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ کے مشیروں میں مزمل اسلم اور تاج محمد کا نام شامل ہے جبکہ شفیع اللہ جان کو معاونِ خصوصی مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی تشکیل کے بعد صوبے میں مختلف محکموں کی ازسرِ نو تقسیم کی جائے گی، جبکہ نئی ٹیم کو گورننس میں بہتری اور ترقیاتی منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کا ٹاسک دیا گیا ہے۔