Express News:
2025-09-18@23:26:25 GMT

شاہ رخ خان نے کئی برسوں تک کشمیر سے دوری کیوں اختیار کی؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT

دنیا کے کونے کونے میں سفر کرنے والے اور بالی ووڈ کے بے تاج بادشاہ کہلانے والے شاہ رخ خان نے کبھی کشمیر نہ جانے کا عہد کیوں کیا تھا؟

اس جذباتی قصے کی جھلک پہلی بار 2012 میں مشہور کوئز شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے ایک خصوصی قسط میں سامنے آئی، جہاں وہ اپنی ساتھی اداکارہ کترینہ کیف کے ہمراہ اپنی فلم ’جب تک ہے جان‘ کی تشہیر کےلیے شریک ہوئے تھے۔

شو کے دوران جب میزبان امیتابھ بچن نے ذکر چھیڑا کہ ’جب تک ہے جان‘ وہ پہلی فلم ہے جس کی شوٹنگ شاہ رخ نے کشمیر میں کی، تو کنگ خان کے چہرے پر ایک خاص سی سنجیدگی چھا گئی۔ انہوں نے اپنے دل کی گہرائیوں سے ایک قصہ سنایا، جو ان کے مرحوم والد کی خواہشات سے جڑا ہوا تھا۔

شاہ رخ نے بتایا کہ ان کے والد نے زندگی میں تین جگہیں دیکھنے کی وصیت کی تھی: استنبول، روم اور کشمیر۔ مگر ساتھ ہی یہ نصیحت بھی کی کہ استنبول اور روم تو چاہے اکیلے دیکھ لینا، لیکن کشمیر کبھی میرے بغیر نہ جانا۔ شاہ رخ کے والد کا جلد ہی انتقال ہوگیا، جب وہ محض 15 برس کے تھے، اور یوں ایک بے نام سی اداسی کے ساتھ یہ وصیت ان کے دل میں بس گئی۔

دوستوں کی فرمائشیں ہوئیں، گھر والے کئی بار چھٹیاں منانے کشمیر گئے، مگر شاہ رخ نے ہمیشہ خود کو روکے رکھا۔ کشمیر نہ جانے کا فیصلہ جغرافیائی یا سیاسی حالات کی بنیاد پر نہیں تھا، بلکہ ایک بیٹے کے دل میں بسے والد کے خواب کی حفاظت تھی۔

یہ عہد شاید ہمیشہ قائم رہتا اگر قسمت ایک نیا موڑ نہ لیتی۔ فلم ’جب تک ہے جان‘ کی شوٹنگ کے دوران، ہدایتکار یش چوپڑا، جنہیں شاہ رخ والد جیسا مانتے تھے، نے اچانک کہا، ’’بیٹا، ہم کشمیر میں شوٹ کریں گے۔‘‘ اس لمحے شاہ رخ کے لیے انکار ممکن نہ تھا۔ وہ جانتے تھے کہ اگر ابا کے بعد کسی نے باپ کی محبت دی ہے، تو وہ یش جی ہی ہیں۔

جب شاہ رخ خان پہلی بار کشمیر کی سرزمین پر اترے، اور ہیلی کاپٹر میں بیٹھے گلمرگ کی طرف محوِ پرواز تھے، تو برسوں کے ضبط کے بعد ان کا دل خوشی سے لبریز ہوگیا۔ شاہ رخ نے اعتراف کیا کہ کشمیر میں شوٹنگ کرنا ان کی زندگی کے حسین ترین لمحات میں سے ایک تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ’جب تک ہے جان‘ نہ صرف شاہ رخ خان کا کشمیر میں پہلا فلمی تجربہ تھا بلکہ یہی فلم عظیم ہدایتکار یش چوپڑا کی زندگی کا آخری تخلیقی شاہکار بھی بنی۔ افسوس کہ فلم کی ریلیز سے کچھ ہی ہفتے قبل، اکتوبر 2012 میں، یش چوپڑا بھی دنیا سے رخصت ہوگئے۔

شاہ رخ خان کے والد میر تاج محمد خان کا انتقال 1981 میں کینسر کے باعث ہوا تھا، جب شاہ رخ خان محض پندرہ سال کے تھے۔ چند سال بعد، 1991 میں، ان کی والدہ لطیف فاطمہ خان بھی ذیابیطس کی بیماری سے زندگی کی بازی ہار گئیں۔ شاید یہی محرومیاں شاہ رخ کو ایک نرم دل، وفادار اور جذباتی انسان بنانے میں سب سے بڑا کردار ادا کرتی ہیں، وہ شخص جس نے صرف اپنے والد کی بات دل پر نہیں، روح پر لکھ لی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جب تک ہے جان شاہ رخ خان شاہ رخ نے

پڑھیں:

محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا

ویب ڈیسک : بلوچستان میں محکمہ خوراک کے ذخائر ختم ہونے سے گندم کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا۔

 محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق صوبے میں سال2024 سے 2025 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی اس لیے رواں سال گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا ہے۔

 ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری سےصوبے میں 2023 کااسٹاک ریلیزکردیا گیا ہے تاہم بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026 کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں۔

رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب

  ذرائع کا کہنا ہےکہ موجودہ گندم بحران سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوادی گئی ہے، سمری میں پاسکویاحکومت پنجاب سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعدگندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔
 

متعلقہ مضامین

  • اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
  • سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی
  • والد کے آخری لمحات کا وی لاگ بنانے پر تنقید، بیٹیوں نے اپنے دفاع میں کیا حیران کن وجہ بتائی؟
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • یو این چیف کا عالمی مسائل کے حل میں سنجیدگی اختیار کرنے پر زور
  • ڈیرہ اسماعیل خان: جانور دھوپ میں کیوں باندھے؟ بھائی نے کلہاڑی سے بہن کو قتل کر دیا
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود