شاہ رخ خان نے کئی برسوں تک کشمیر سے دوری کیوں اختیار کی؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
دنیا کے کونے کونے میں سفر کرنے والے اور بالی ووڈ کے بے تاج بادشاہ کہلانے والے شاہ رخ خان نے کبھی کشمیر نہ جانے کا عہد کیوں کیا تھا؟
اس جذباتی قصے کی جھلک پہلی بار 2012 میں مشہور کوئز شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے ایک خصوصی قسط میں سامنے آئی، جہاں وہ اپنی ساتھی اداکارہ کترینہ کیف کے ہمراہ اپنی فلم ’جب تک ہے جان‘ کی تشہیر کےلیے شریک ہوئے تھے۔
شو کے دوران جب میزبان امیتابھ بچن نے ذکر چھیڑا کہ ’جب تک ہے جان‘ وہ پہلی فلم ہے جس کی شوٹنگ شاہ رخ نے کشمیر میں کی، تو کنگ خان کے چہرے پر ایک خاص سی سنجیدگی چھا گئی۔ انہوں نے اپنے دل کی گہرائیوں سے ایک قصہ سنایا، جو ان کے مرحوم والد کی خواہشات سے جڑا ہوا تھا۔
شاہ رخ نے بتایا کہ ان کے والد نے زندگی میں تین جگہیں دیکھنے کی وصیت کی تھی: استنبول، روم اور کشمیر۔ مگر ساتھ ہی یہ نصیحت بھی کی کہ استنبول اور روم تو چاہے اکیلے دیکھ لینا، لیکن کشمیر کبھی میرے بغیر نہ جانا۔ شاہ رخ کے والد کا جلد ہی انتقال ہوگیا، جب وہ محض 15 برس کے تھے، اور یوں ایک بے نام سی اداسی کے ساتھ یہ وصیت ان کے دل میں بس گئی۔
دوستوں کی فرمائشیں ہوئیں، گھر والے کئی بار چھٹیاں منانے کشمیر گئے، مگر شاہ رخ نے ہمیشہ خود کو روکے رکھا۔ کشمیر نہ جانے کا فیصلہ جغرافیائی یا سیاسی حالات کی بنیاد پر نہیں تھا، بلکہ ایک بیٹے کے دل میں بسے والد کے خواب کی حفاظت تھی۔
یہ عہد شاید ہمیشہ قائم رہتا اگر قسمت ایک نیا موڑ نہ لیتی۔ فلم ’جب تک ہے جان‘ کی شوٹنگ کے دوران، ہدایتکار یش چوپڑا، جنہیں شاہ رخ والد جیسا مانتے تھے، نے اچانک کہا، ’’بیٹا، ہم کشمیر میں شوٹ کریں گے۔‘‘ اس لمحے شاہ رخ کے لیے انکار ممکن نہ تھا۔ وہ جانتے تھے کہ اگر ابا کے بعد کسی نے باپ کی محبت دی ہے، تو وہ یش جی ہی ہیں۔
جب شاہ رخ خان پہلی بار کشمیر کی سرزمین پر اترے، اور ہیلی کاپٹر میں بیٹھے گلمرگ کی طرف محوِ پرواز تھے، تو برسوں کے ضبط کے بعد ان کا دل خوشی سے لبریز ہوگیا۔ شاہ رخ نے اعتراف کیا کہ کشمیر میں شوٹنگ کرنا ان کی زندگی کے حسین ترین لمحات میں سے ایک تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ’جب تک ہے جان‘ نہ صرف شاہ رخ خان کا کشمیر میں پہلا فلمی تجربہ تھا بلکہ یہی فلم عظیم ہدایتکار یش چوپڑا کی زندگی کا آخری تخلیقی شاہکار بھی بنی۔ افسوس کہ فلم کی ریلیز سے کچھ ہی ہفتے قبل، اکتوبر 2012 میں، یش چوپڑا بھی دنیا سے رخصت ہوگئے۔
شاہ رخ خان کے والد میر تاج محمد خان کا انتقال 1981 میں کینسر کے باعث ہوا تھا، جب شاہ رخ خان محض پندرہ سال کے تھے۔ چند سال بعد، 1991 میں، ان کی والدہ لطیف فاطمہ خان بھی ذیابیطس کی بیماری سے زندگی کی بازی ہار گئیں۔ شاید یہی محرومیاں شاہ رخ کو ایک نرم دل، وفادار اور جذباتی انسان بنانے میں سب سے بڑا کردار ادا کرتی ہیں، وہ شخص جس نے صرف اپنے والد کی بات دل پر نہیں، روح پر لکھ لی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جب تک ہے جان شاہ رخ خان شاہ رخ نے
پڑھیں:
پاک روس تعلقات گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، آصف زرداری
روس کے 35ویں قومی دن کے موقع پر ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان روس کو ایک اہم عالمی طاقت سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک روس تعلقات مشترکہ مفادات کی بنیاد پر گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر روابط بڑھے ہیں۔ صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور روس علاقائی وعالمی پلیٹ فارمز پر قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ روس کے 35ویں قومی دن کے موقع پر ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان روس کو ایک اہم عالمی طاقت سمجھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ روس یوریشین خطے میں علاقائی امن و استحکام یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ صدر نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے، آئیے ہم پاکستان اور روس کے درمیان تفہیم اورتعاون بڑھانے کے عزم کی تجدید کریں۔